ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، ہم صحافی پتھر ہیں اور پتھر رہیں گے ہمارا عزم پختہ ہے اور انشاءاللہ پختہ رہے گا

 
0
348

اسلام آباد 03 مئی 2021 (ٹی این ایس): پاکستان کہنے کو تو ایک آزاد ریاست ہے اور اس میں جمہوریت کے تحت ہر شہری کو اپنے حقوق مانگنے کا پورا اختیار ہے اور اسی طرح جمہوریت میں صحافت کو آزادی حاصل ہے جیسے کے آج عالمی یوم آزادی صحافت کا دن ہے تو پاکستان کے صحافی ایک فلیکس بنوا کر اور آٹھ دس صحافی کھڑے ہو کر وکٹری کا نشان بنا کر فوٹو سیشن کریں گے اور سوشل میڈیا پر وائیرل کر دیں گے تو معلوم ہوا کے پاکستان میں ڈکٹیٹر جمہوریت ہے کے صحافت دبی دبی ہوئی ہے ورنہ پورے پاکستان میں ہزاروں صحافی صحافت کا عالمی دن منانے کے لیے سڑکوں پر ہوتے مگر ایسا نہی ہے ہم صرف حاضری تک رہ گئیے ہیں خاص طور پر اسلام آباد کے صحافی جو کے خود مافیا کے پیرو کار بن کر ان کے اے سی روم میں آرام فرما رہے ہوتے ہیں تو ان صحافیوں کو فیلڈ میں ورک کرنے والے صحافی کا خاک پتا ہو گا کے ایک صحافی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر مافیا کا مقابلہ کر رہا ہے روزہ رکھ کر جیسا کے میں خود اسلام آباد میں جب دیکھتا ہوں کے جی الیون میں تو ایک غریب کی ریھڑی کو تو فروٹ سمیت الٹا کر کے انتظامیہ اپنے ٹرک میں ڈال کر اس روتا ہوا چھوڑ کر اس کا سامان لے جاتی ہے لیکن ان کو یہ پتہ نہی کے اس ریھڑی والے غریب کی چار بہنیں اور تین بھائی تھے اور بوڑھا ماں باپ جس کی کفالت یہ غریب مزدور واحد سہارا تھا اس پر قانون حرکت میں آ کیا مگر جن کے تین تین کنال کے کیش اینڈ کیری ہیں اور کئی ہیں تو وہاں وہ دو دن مکمل لاک ڈائون ہونے کے باوجود ایس او پیز کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے تو کسی صحافی کو نظر نہی آیا مگر اس غریب ریھڑی والے کی طرف دیکھ کر میں نے ہمت کی اور ان کو بند کروانے کے لیے میدان میں آیا تو مجھ کو بھی تین ہفتے لگ گئے پنجاب کیش اینڈ کیری کراچی کمپنی کے مالک محمد طاہر نے ایک منسٹر کی طرح دفتر بنایا ہوا ہے تو اس میں مقامی پولیس اور ڈی ایس پی عابد اکرام اور ہمارے صحافی حضرات جا کر بیٹھتے ہیں جس کی وجہ سے کوئی ان کا پنجاب اینڈ کیری کیش بند نہی کروا سکتا اسی طرح تہزیب بیکری اور مدینہ کیش اینژ کیری کا مالک حافظ نور جو اپنے آپ کو چیف ایڈیٹر روزنامہ عالم اسلام آباد کہتا ہے اس نے بھی ایک بدمعاش لیول کا جنرل مینجر رکھا ہوا ہے اور وہ کہتا ہے کے آپ اے سی صاحب کو کہہ کر ہمارا مدینہ کیش اینڈ کیری بند کروا دیں تو میں نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد حمزہ شفقات صاحب سے وٹس اپ کال پر رابطہ کیا تو انہوں نے فوری اسسٹنٹ کمشنر اوید بھٹی صاحب کو کہا تو انہوں نے ایکشن لیتے ہوئے یہ تمام کیش اینڈ کیری بند کروا دیے مگر پنجاب کیش اینڈ کیری کا بوڑھا جنرل مینجر مجھ کو گالیاں دیتا رہا اور شدید نتائج کی دھمکیاں مگر اس کی یہ دھمکیاں بے سود تھیں کے میں حق پر ڈٹ کر کھڑا تھا کئی میرے مہربان صحافی دوست ان کو فون پر کہہ رہے تھے کے ان کو مارو تو قارئین جب بندہ جھوٹا ہو تو وہ کیا خاک مارے گا اسی طرع جنرل مینجر مدینہ کیش اینڈ کیری اس نے بھی اپنے گارڈوں سے ہم کو دھکے مارنے کی کوشش کی اور شدید نتائیج کی دھمکیاں دیتا رہا مگر میرے حوصلے بلند تھے اور انشاءللہ رہیں گے آج مجھے سینئر صحافی میرے محترم بھائی رانا عمران لطیف صاحب کا سحری کے ٹائیم میسج ملا کے ایف آئی اے کا ایک سب انسپکٹر ہمارے سینئر جرنلسٹ جناب قاضی طارق عزیز صاحب کو یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے تو میرا پیغام فکر ہے ایف آئی اے کو کے ظلم بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے ہم صحافی پتھر ہیں اور پتھر رہیں گے ہمارا عزم پختا ہے اور انشاءاللہ پختہ رہے گا اور پگھلنا آپ کے مقدر میں ہے