سی ڈی اے ملازمین کے پلاٹ اور حقوق کی محافظ مزدور یونین ہے۔ چوہدری محمد یٰسین

 
0
261

سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی کیمپ آفس میں عہدیداران اور مشاورتی کونسل کے اراکین کے اجلاس سے قائدمزدورکا خطاب۔
اسلام آباد 22 جون 2021 (ٹی این ایس): سی ڈی اے مزدور یونین چوہدری محمد یٰسین گروپ انتخابی نشان چاند ستارہ کے مرکزی الیکشن آفس میں عہدیداران،اراکین مشاورتی کونسل سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی،اجلاس میں سی ڈی اے مزدور یونین کے صدر اورنگزیب خان،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی،سپریم ہیڈ صوفی محمود علی،سرپرست اعلیٰ حاجی صابر حسین سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی،مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ آج ایک بارپھر سی ڈی اے کے محنت کش کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جس کے تحت متاثرین کی رٹ پٹیشنز کو خارج کیا گیا ہے نوسربازوں کا ٹولہ ملازمین کو بیوقوف بناکر اپنی سیاسی دوکان چمکانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے،سی ڈی اے کا محنت کش بخوبی آگا ہ ہے کہ سی ڈی اے ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ سمیت انکے دیگر حقوق کی حقیقی محافظ سی ڈی اے مزدور یونین ہی ہے اور جھوٹ اور منافقت کی سیاست کرنے والوں کے لیے میرادوٹوک پیغام ہے کہ جو لوگ آج الزام تراشی کا سہارالے کر پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے جھوٹے دعوے کر رہے ہیں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ سی ڈی اے میں موجودہ کوئی بھی تنظیم اور شخص جو سی ڈی اے ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور دیگر ملنے والی کسی بھی مراعات کی راہ میں رکاوٹ پیداکرے وہ اللہ تعالیٰ کی لعنت کا مستحق ہے اور مجھ سمیت سی ڈی اے کا ہر محنت کش اسکی تباہی و بربادی کے لیے دعاگو ہے،ہم چیئرمین سی ڈی اے اور بورڈ ممبران سے بھرپور اپیل کرتے ہیں کہ سی ڈی اے انتظامیہ کے ساتھ پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے مزدور یونین کے جو معاہدے موجود ہیں اور سی ڈی اے بورڈ ان پلاٹوں کی منظوری بھی دے چکا ہے جسکی قرعہ اندازی 30اپریل 2011کو ہونا قرارپائی تھی اور سی ڈی اے ملازمین اورانکے بچوں کے معاشی قاتل ڈھول گروپ اور بچہ جمہورہ یونین اپنے گماشتوں کے ذریعے سٹے لے کر اس قرعہ اندازی کو رکوانے میں کامیاب ہوئے انکی جلد ازجلد قرعہ اندازی کروائی جائے،سی ڈی اے مزدور یونین نے چارہزار سے زائدپلاٹ ملازمین کو دلوائے اور مزید چارہزار ڈویلپ سیکٹرز میں ملازمین کے لیے پلاٹ مختص کروائے،مزدور یونین کے دور میں پانچ سو بیواؤں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی گئی اور اس کے علاوہ ریٹائرڈ اور بیواؤں کے لیے مزید پلاٹ منظور کروائے لیکن قرعہ اندازی ہونے سے پہلے ہی مزدور دشمن ٹولے اور انکے حواریوں نے عدالت سے سٹے لے لیا،19اپریل 2018کو ہائیکورٹ سے مزدوروں کے حق میں فیصلہ آگیا لیکن تین سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مزدور دشمن ٹولہ قرعہ اندازی نہ کرواسکا اور سی ڈی اے انتظامیہ اس فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل میں چلی گئی جبکہ نا اہل سی بی اے مزدور وں کی نمائندگی کے لیے ہائیکورٹ میں اپنا وکیل پیش نہ کر سکی اور پھر سات سالہ قانونی جدوجہد کے بعد مزدور یونین نے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا فیصلہ ملازمین کے حق میں کروایا بلاتاخیر ان پلاٹوں کی قرعہ اندازی کا عمل مکمل کیا جائے اور جو کوئی بھی ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے راستے میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرے سی ڈی اے کا محنت کش اسکو عبرت کا نشان بنا دے،ہمارا سی ڈی اے سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ جن ڈیلی ویجز ملازمین کو عدالتوں کے واضح احکامات ہونے کے باوجود نوکریوں سے برطرف کیا جائے انکو مزدور یونین کے انتظامیہ کے ساتھ معاہدوں کے مطابق سی ڈی اے بورڈ سے منظوری لے کر انکو ریگولر کیا جائے،کورونا جیسی وباء کے دوران انوائرمنٹ،سینی ٹیشن،انفورسمنٹ سمیت سی ڈی اے کے تمام محنت کشوں نے عوامی خدمات کو جاری رکھا اور ہمارے کئی ملازمین و افسران اس وباء کا شکاربھی ہوئے لہذا بلا تفریق تمام ملازمین کو فل بیسک کورونا الاؤنس دینے کے احکامات جاری کیے جائیں اور سی ڈی اے میں موجود خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل مکمل کرنے کے ساتھ ملازمین کے بچوں کے پچیس فی صد بھرتی کے کوٹے پر بھی عمل کیا جائے،ہمارے مخالفین اور اسکی بغل بچہ تنظیم ریفرنڈم سے فرارحاصل کرنے کے لیے سپریم کورٹ تک دوڑیں لگا رہی ہے لیکن سی ڈی اے کا محنت کش اپنے ووٹ کی طاقت سے ریفرنڈم کے میدان میں انکو عبرت ناک شکست دے کر ان کا مکمل احتساب کرے گا۔