وفاق ہائے صنعت وتجارت پاکستان کا چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کو خط

 
0
247

نیب کی ملک کو کرپشن فری ملک بنانے کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ وفاق ہائے صنعت وتجارت پاکستان
نیب بزنس فرینڈلی ادارہ ہے جو بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ چئیرمین نیب

اسلام آباد 08 جولائی 2021 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دیتا ہے۔نیب نے گزشتہ سال سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور انڈر انوائسنگ کے کیسز ایف بی آر کو قانون کے مطابق ریفر کردیئے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے دو وفود جن میں ایک وفد کی سربراہی دارو خان اچکزئی سابق صدر ایف پی سی سی آئی کراچی اور بعد ازاں دوسرے وفد جس کی سر براہی شیخ سلطان سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی کراچی کررہے تھے نے چئیرمین نیب سے نیب ہیڈکوارٹر ز میں ملاقات کی۔مزید برآں چئیرمین نیب نے وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت کراچی، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کیاجہاں بزنس کمیونٹی نے چئیرمین نیب کا ان کے مسائل کے حل کے لئے نیب کی کاوشوں کو سراہا جو کہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ چئیرمین نیب کاعہدہ سنبھالنے کے فوری بعد جسٹس جاوید اقبال نے جہاں ہر ماہ کی آخری جمعرات کو نہ صرف لوگوں کی شکایات سننے کے خود فیصلہ کیا بلکہ بزنس کمیونٹی کی شکایات کے حل کے لئے نیب ہیڈ کوارٹز میں ڈائریکٹر ز کی سربراہی میں سپیشل سیل قائم کیا ہے جو کہ بزنس کمیونٹی کی شکایات کے ازالے کے لیئے باقاعدگی سے کام کر رہا ہے، اس کے علاوہ نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی جس کا اجلاس جلد بلایا جائے گا۔ پاکستان کی ترقی، معیشت کی بہتری،دیانتداری سے کام کرنے والے بزنس کمیونٹی کے افراد کو بے بنیاد پراپیگنڈے پر توجہ دینے کے بجائے اپنی تمام تر توانیاں ملکی معیشت کی ترقی اور خوشحالی پر مرکوز کرنی چاہیں۔نیب بزنس فرینڈلی اور انسان دوست ادارہ ہے جو ہر شخص کی عزت نفس کا قانون کے مطابق احترام پر یقین رکھتا ہے۔نیب نے گزشتہ تین سالوں میں 533ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ بر آمد کئے وہاں اس نے لئے غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے لوٹی گئی اربوں روپے کی رقوم بر آمد کرکے قانون کے مطابق متعلقہ متاثرین کو واپس کیں جس پر انہوں نے چیئرمین نیب کی ذاتی دلچسپی اور ان کی عمر بھر کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی پر نیب کا شکریہ ادار کیا جو کہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ عوام کے اربوں روپے لوٹنے والوں، بیرون ملک فرار ہونے والوں اور منی لانڈرنگ کرنے والے ملزمان کے مقدمات کو قانون کیمطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب کے اس وقت 1273ریفرنسز مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی کل مالیت 13سور ارب روپے ہے ان کی جلد سماعت کے لئے متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں نیب آرڈیننس کی شق (a)16کے تحت درخواستیں دائر کی جائیں گی جہاں قانو ن اپنا راستہ خود بنائے گا۔