کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں عالمی سطح پر 127فیصد اضافہ کا مکمل اثر منتقل نہیں ہونے دیا ، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کی پریس کانفرنس

 
0
175

اسلام آباد 14 ستمبر 2021 (ٹی این ایس): وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق فروری 2020 تا اگست 2021 کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں عالمی سطح پر 127فیصد اضافہ ہوا ہے جو کورونا وائرس کی عالمگیر وبا ،پیدوار میں کمی، لاجسٹک کاسٹ میں اضافے کا نتیجہ ہےاس کے باوجود بہتر حکومتی پالیسیوں کی بدولت مہنگائی کی عالمی سطح کی شرح کا مکمل اثر منتقل نہیں ہونے دیالیکن پی ڈی ایم نے آنکھوں پر این آر او کی پٹی باندھی ہوئی ہے،

انہوں نے میں نہ مانوں کی رٹ لگائی ہوئی ہے، ن لیگ، پیپلز پارٹی نے اپنے ادوار میں پیداوار بڑھانے کی بجائے منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس اور کرپشن پر توجہ مرکوز رکھی۔

منگل کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ ، 2008تا2018عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا،اس کے بعد کووڈ۔ 19،پیدوار میں کمی، لاجسٹک کاسٹ میں اضافے کے پاس قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ( یواین ایف اے او )کی رپورٹ کے مطابق فروری 2020 تا اگست 2021 کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں عالمی سطح پر 127فیصد اضافہ ہوا ہے، کھانے پینے کی اشیاء میں یہ اضافہ 10 سالوں میں سب سے ذیادہ ہے، پاکستان 70 فیصد دالیں اور خوردنی آئل درآمد کرتا ، اس کے باوجود بہتر حکومتی پالیسیوں کی بدولت مہنگائی کی عالمی سطح کی شرح کا مکمل اثر منتقل نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت غذائی تحفظ پر کام کررہی ہے، ماضی میں ن لیگ نے کاٹن ایریا میں شوگر ملیں لگا لیں اور وہاں گنے کی کاشت شروع ہوگئی۔

وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ کم آمدن اور متوسط طبقے کے لئے1000 ارب کے رہائشی اور کمرشل منصوبے منظور ہوئے جن کا معاشی اثر5000ارب ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور طبقے کی آمدن میں بھی اضافہ ہوا ہے، 500 سے 600روپے دیہاڑی لینے والے آج 1000 تا 1200،مستری 2500روپے تک دیہاڑی لے رہے ہیں،

آج فیصل آباد میں تمام پاور لومز فعال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی کووڈ۔ 19 سے نبردآزما ہونے کی پالیسی کو دنیا سراہا رہی ہے، اکانومسٹ نے پاکستانی معیشت کو بہترین قرار دیا،مریم اور بلاول تو شروع میں ہی مکمل لاک ڈائون کا مطالبہ کررہے تھے، لانھیں مزدروں اور دیہاڑی داروں سے کوئ سروکار نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ گرانفروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف میکنزم تیار کرلیاگیا ہے، ہر ہفتے صوبوں کے ساتھ ملکر ڈیٹا کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام،ہائوسنگ کے منصوبے اور صحت انصاف کارڈ متوسط اور کم آمدن طبقے کے لئے ہے، کم آمدن گھروں کی تعمیر کے لئے بینکوں کو 154ارب قرض کی درخواستیں موصول،60ارب کے قرض منظور ہوچکے ہیں،

چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) کو سٹیٹ بینک بغیر گارنٹی ایک کروڑ تک کا سرمایہ فراہم کررہا ہے، اس سے روزگار کے بےشمار مواقعے پیدا ہوں گے