سولہ ستمبر سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے ، 50 فیصد مسافروں کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ، وبا کی شدت میں بتدریج کمی آ رہی ہے، اسد عمر کی نیوز کانفرنس

 
0
973

اسلام آباد 14 ستمبر 2021 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی اصلاحات وخصوصی اقدا مات ونیشنل کمانڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہاہے کہ 16 ستمبر سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے ، کورونا وائرس کی وبا کی چوتھی لہر کی شدت میں بتدریج کمی آ رہی ہے، 50 فیصد مسافروں کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جمعرات سے تعلیمی ادارے بھی کھول دیئے جائیں گے، اسلام آباد کی 52 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن ہو چکی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو این سی او سی میں نیوز کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کی وارڈز میں کووڈ۔19 کے مریضوں کا دبائو ہے، کوشش ہے آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ نہ آئے، چند ہفتے کےدوران آکسیجن کی طلب میں اضافہ ہوا، وبا کی صورتحال بہتر ہوئی ہے مگر خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، کووڈ۔19 کے 5300 مریض ہسپتالوں میں آکسیجن پر ہیں، لاپرواہی، ایس او پیز کو نظرانداز کرنا کورونا کیسز میں اضافے کا باعث بنا ہے ۔

اسد عمر نے کہا کہ 24 میں سے 18 اضلاع میں وبا کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، 6 اضلاع میں بندشیں قائم رہیں گی، ان اضلاع میں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں شامل ہیں، 6 اضلاع میں آئوٹ ڈور ڈائننگ کا ٹائم بڑھا کر 12 بجے تک کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے 24 اضلاع میں کیسز کی تعداد کے پیش نظر 4 سے 15 ستمبر تک زائد بندشیں عائد کی تھیں تاہم ان میں سے 18 اضلاع میں صورتحال بہت بہتر ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ 18 اضلاع میں بھی کورونا پابندیاں قائم رکھیں گی جس طرح ملک کے دیگر حصوں میں نافذ ہیں جبکہ دیگر 6 اضلاع میں زائد بندشیں قائم رہیں گی۔اسد عمر نے بتایا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں کورونا سے متعلق صورتحال بہتر سامنے نہیں آئی ہے اس لیے مذکورہ اضلاع میں انتہائی درجے کی بندش 22 تاریخ تک قائم رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ انتہائی درجے کی متعدد پابندیوں میں سے چند ایک ختم کررہے ہیں جس میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ فعال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے لیکن بسوں میں مسافر کی تعداد نصف ہوگی۔

چیئرمین این سی او سی نے کہا کہ ان اضلاع میں تعلیمی ادارے 50 فیصد حاضری کی بنیاد پر کھولے جارہے ہیں اور ان کی کلاسز جمعرات سے شروع ہوجائیں گی۔اسد عمر نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں ان دوڑ ڈائننگ کی اجازت نہیں ہوگی لیکن ریسٹورنٹس رات 12 بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اضلاع میں تفریح پارکس اور جم مکمل طور پر ویکسی نیٹڈ لوگوں کے لیے کھول دیے جائیں گے، عوامی اجتماعات میں صرف 400 لوگوں کو شرکت کی اجازت ہوگی۔اسد عمر نے مزید بتایا کہ ملک میں حالیہ کورونا کی چوتھی لہر میں بتدریج کمی دیکھی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن کے عمل میں تیزی لائی جائے گی اور ملک کے بڑے شہروں میں 15 سال سے زائد عمر کے 40 فیصد شہریوں کو ویکسی نیشن کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت 200 ارب روپے کی ویکسین کی خریداری کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ملک میں کورونا پابندیاں 30 ستمبر تک قائم رہیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ 30 ستمبر کے بعد جو افراد ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں گے ان پر پابندیاں مزید سخت کی جائیں گی۔جن میں سکولوں میں کام کرنے والے افراد چاہے وہ کسی بھی شعبہ سے ہوں۔

اسی طرح سے جن افراد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی وہ ہوائی سفر نہیں کر سکیں گے۔شاپنگ مالز میں کام کرنے والے افراد یا شاپنگ کرنے والے افراد بھی 30 ستمبر کے بعد ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لگانے والے افراد پر بھی پابندیاں لگائی جائیں گی اسی طرح ڈے ہوٹلز اور گیسٹ ہائوسز میں بکنگ کیلئے ویکسین کی دونوں خوراکیں ضروری ہوں گی بصورت دیگر 30 ستمبر کے بعد پابندیوں کا اطلاق کیا جائے گا۔

اسی طرح سے ان ڈور اور آئوٹ ڈور ڈائننگز پر بھی ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لگوانے پر پابندیوں کا اطلاق ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں 15 سال سے زائد عمر کے 52 فیصد افراد کو ویکسین لگ چکی ہے۔انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں اور عملے سے درخواست کی کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائیں تاکہ اس موذی وائرس سے نجات حاصل ہو اور کم سے کم پابندیاں لگائی جائیں۔