پاکستان ن کامقبوضہ کشمیر میں نئے تحقیقاتی ادارہ کے قیام پر اظہار تشویش،دنیا بھارت کو مسلمانوں پر مظالم سے روکے ، ترجمان دفتر خارجہ

 
0
130

اسلام آباد 04 نومبر 2021 (ٹی این ایس): پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں نئے تحقیقاتی ادارہ کے قیام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مظلوم کشمیریوں پرعرصہ حیات مزید تنگ کیا جائیگا،عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں اور ملک کے اندراقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر مظالم سے روکے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی سرمایہ کاری کا مقصد وہاں غیر قانونی تسلط،جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے،بھارت عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا۔

افغانستان میں دہشت گردی کی سرگرمیاں باعث تشویش ہے،افغانستان سمیت دنیا کو مل کر اس سے نمٹنا ہوگا۔عالمی برادری کو بھارت کی دہشت گرد تنظیموں کو منظر عام پر لانا چاہیئے۔کرتار پوری راہداری کو جلد بحال کیا جائیگا۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا تاثر دے رہا ہے تاہم نئی دہلی اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو گا۔ترجمان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں نئی تحقیقاتی ایجنسی کے قیام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کشمیریوں پر مظالم میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ سے زائد فوج تعینات کر کے اسے دنیا کی سب سے بڑی فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر عالمی تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے ،جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان سکھ برادری کی سہولت کیلئے کرتار پور راہداری کھولنے کیلئے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بھارت ہی ہے جس نے سکھ زائرین کو گوردوارہ کے دورے سے روک رکھا ہے۔ترجمان نے کہا کہ راہداری کو جلد بحال کیا جائیگا۔

ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بعض ممالک اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں،تاہم پاکستان ایکشن پلان پر کامیابی سے عملدرآمد کر رہا ہے،ایف اے ٹی ایف حکام نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے۔مشرق وسطی میں اسرائیل امریکہ کی جانب سے ایران پر ممکنہ حملے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوہئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان ضطے میں امن و استحکام چاہتا ہے،ہم کسی بھی جارحانہ اقدامات کی حمایت نہیں کرینگے۔

افغانستان میں دہشت گرد حملوں کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ نئی افغان حکومت کیلئے باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملے نہ صرف افغانستان بلکہ خطءاور دنیا کے ممالک کیلئےخطرہ ہیں،اس پر قابو پانے کیلئے تمام ملکوں کو مل کر کام تعاون کرنیکی ضرورت ہے۔ترجمان نے کہا کہ دہشت گرد وں کا خاتمہ پاکستان اور افغانستان دونوں کے بہترین مفاد میں ہے۔