ڈرگ انسپکٹروں کےراشی ہونے کی وجہ سے پاکستانی معاشرہ صحت کے حوالے سے تباہی وبربادی سے دو چار ہو سکتا ہے

 
0
96

وہاڑی 07 دسمبر 2021 (ٹی این ایس): ڈرگ انسپکٹروں کےراشی ہونے کی وجہ سے پاکستانی معاشرہ صحت کے حوالے سے تباہی وبربادی سے دو چار ہو سکتا ہے ۔عوامی حلقے۔
جنوبی پنجاب تباہی کے دہانے پر۔غریب عوام دو نمبر ادویات ۔ایکسپائر ادویات ۔انڈین میڈیسن۔فزیشن سیمپل۔چائینہ میڈیسن۔کٹ ریٹ میڈیسن۔ہربل میڈیسن کھا کھا کر اپنے اندر مذید پیچیدہ امراض پیدا کر چکی۔وقت کے حکمران خاموش تماشائی بن بیٹھے۔میڈیکل سٹوروں پر بیٹھے نان کوالیفائیڈ لوگ۔جنکے اپنے لائیسنس ہونا تو درکنار۔خود میٹرک فیل ۔بڑے بڑے ڈاکٹروں کے بورڈ لگا کر غریب عوام اور انکے بچوں کو موت کے منہ میں دھکیل رہے۔ڈرگ انسپکٹر حضرات راشی ثابت ہو رہے ڈرگ انسپکٹروں کی ذیر سر پرستی میں جگہ جگہ میڈیکل سٹور ،میٹرنٹی ہوم اور عطائیوں نے موت کے اڈے کھول لئے۔جو انسانیت کو بہت بڑی تباہی سے دوچار کر سکتے ہیں۔اور پاکستانی معاشرہ ایک انسانی المیے سے دو چار ہو سکتاہے۔أج معصوم بچوں پر تین تین چار چار انٹی بائیوٹک انجیکشن لگا کرانھیں مستقبل کا بانجھ پن جیسی بیماری میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔انھیں جگر۔اور گردوں اور دل کی خطرناک امراض میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔أج وقت کا تقاضا ہے کہ میڈیکل سٹور کا لفظ ختم کر کے جدید فارمیسی کا لفظ لگا کر ہر فارمیسی پر فارماسسٹ جسکا اپنا لائیسنس ہو موجود ہو۔تاکہ عوام کے اندر ادویات کی اہمیت کا احساس پیدا ہو ۔اور وہ معمولی سر درد میں دو دو تین تین پیناڈول یا پونسٹان یا ڈسپرین کھانے سے گریز کریں۔ادویات صرف ڈاکٹری نسخہ کے بغیر فروخت نہ ہوں۔تا کہ انسانیت مذید تباہی سے بچ سکے۔تبدیلی سرکار صحت کے حوالے سے جتنا سخت قانون بنا کر اور اس پر سختی سے عملدرأمد کروائے گی۔پاکستانی معاشرہ صحت کے حوالے سے اتنا مثالی بن سکے گا۔وہاڑی اور گردونواح کی غریب عوام نے وزیر اعلی پنجاب وفاقی و صوبائی وزیر صحت۔کمشنر ڈپٹی کمشنر۔صاحبان سے معاشرہ سے عطائیوں اور بلا لائیسنس سٹوروں کا فورا خاتمہ کرنے کی اپیل کی ہے۔اور چائینہ میڈیسن انڈین میڈیسن دو نمبر میڈیسن۔کٹ ریٹ میڈیسن۔ہربل میڈیسن۔فزیشن سیمپل۔جو ملتان میڈیسن گھنٹہ گھر مارکیٹ سے باأسانی مل جاتی ہیں ۔انھی ادویات کا خاتمہ کرنے کی اپیل کی ہے دراصل یہی میڈیسن یہی عطائی اور بلا لائیسنس سٹور والے عوام اور انکے بچوں کو کھلا کر انھیں پیچیدہ امراض میں مبتلا کیا جا رہا ہے