حضور نبی کریمﷺ نے ریاست مدینہ کے قیام کے ذریعے انسانی تاریخ کی عظیم ترین تہذیب کی بنیاد رکھی ،ریاست کے لیے رہنما اصول وضع کیے، وزیراعظم عمران خان کا مضمون

 
0
98

اسلام آباد 17 جنوری 2022 (ٹی این ایس): وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حضور نبی کریمۖﷺ نے ریاست مدینہ کے قیام کے ذریعے انسانی تاریخ کی عظیم ترین تہذیب کی بنیاد رکھی اور ریاست کے لیے رہنما اصول وضع کیے، ہمیں اپنی ریاست کو ان بنیادی اصولوں کے مطابق ڈھالنے کی سعی کرنا ہوگی، قانون کے احترام کا چیلنج فوری توجہ کا مستحق ہے، طاقتور اور مکار سیاستدان اور مافیا کرپٹ سسٹم کی وجہ سے اپنی مراعات کا تحفظ کرنے کے عادی ہو گئے ہیں اور انہوں نے ریاستی اداروں کو بھی کرپٹ بنا دیا ہے، یہ خون چوسنے والی وہ جونکیں ہیں جو ملک کے ساتھ مخلص نہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے پیر کو قومی اخبارات شائع ہونے والے اپنے مضمون میں کیا۔ وزیراعظم عمران نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی یہ مضمون شیئر کیا ہے۔ ”روح ریاست مدینہ: پاکستانی معاشرے کی تشکیل نو” کے عنوان سے اپنے مضمون میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کی روح کے احیا کے لیے حکومت نے قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی قائم کی، قانون کی حکمرانی اس ریاست کا اہم ترین وصف تھا، دنیا میں کامیاب ریاستیں وہی ہیں جہاں سختی کے ساتھ قانون کا نفاذ کیا جاتا ہے، مغرب اور مشرق میں جن قوموں نے خوشحالی حاصل کی انہوں نے اسی اصول پر عمل کیا، پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو نظرانداز کرنے کے نتیجے میں قومی خزانے میں اربوں ڈالر کی لوٹ مار ہوئی جس نے عوام کو غربت میں مبتلا کر دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو جو چیلنج درپیش ہے ان میں فوری توجہ کا مستحق قانون کے احترام کا چیلنج ہے، ہمیں اس کے لیے جدوجہد کرنی ہے، ہماری سیاسی تاریخ میں طاقتور اور مکار سیاستدان اور مافیا قانون سے بالاتر رہنے کے عادی ہو گئے ہیں اور کرپٹ سسٹم کی مدد سے حاصل کردہ سہولتوں اور مراعات کو محفوظ بناتے ہیں اور انہوں نے ریاستی اداروں بالخصوص ان اداروں کو جن کا کام ہی قانون کے احترام اور حاکمیت کی حفاظت کرنا تھا، کو بھی کرپٹ بنا دیا ہے، ایسے افراد اور مافیا اس نظام سے خون چوسنے والی وہ جونکیں ہیں جو اس ملک کے ساتھ مخلص نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی قوت، وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ان کو شکست دینا ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے اپنے مضمون میں معاشرے کی اخلاقی تعمیر کو لوگوں کی صوابدید پر چھوڑنے اور ریاست کے نیکی و بدی کے تصورات کے بارے میں غیرجانبدار ہونے کے خیال کو فرسودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تصور ریاست کو اپنی اخلاقی ذمہ داری نبھانے سے روکتا اور اس کے مخالفین کو کھلا موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ ہمارے تعلیمی نظام اور ذرائع معلومات کو استعمال کرتے ہوئے اپنے بے پناہ وسائل کی مدد سے ہماری اقدار کو برباد کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ قومی رحمت اللعالمین اتھارٹی سکولوں اور جامعات میں سیرت النبیۖﷺ کی تعلیم کے ذریعے امر بالمعروف کی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، اس سے ہمارے معاشرے کے اخلاقی معیارات بلند ہوں گے۔

وزیراعظم نے ریاست مدینہ کے فلاحی ریاست کے تصور کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مدینہ تاریخ انسانی کی پہلی ریاست ہے جس میں کمزور طبقہ کی ذمہ داری اٹھائی گئی، ہمیں بھی نبی کریمۖﷺ کی اس سنت کا احیا کرنا ہوگا، ہم نے محدود وسائل کے باوجود احساس پروگرام جیسے اقدامات کے لیے اتنے وسائل مختص کیے ہیں جتنے پہلے کبھی نہیں کیے گئے،

صحت سہولت پروگرام پاکستانی تاریخ کے عظیم منصوبوں میں سے ایک ہے جو شہریوں کے لیے یونیورسل ہیلتھ کی سہولت فراہم کرے گا، یہ منصوبہ غربت میں دھنسے ان کمزور شہریوں کا تحفظ کرے گا جو علاج کے لیے قرض لینے پر مجبور ہیں، اس سے ملک بھر میں نجی ہسپتالوں کا ایک نیٹ ورک بھی وجود میں آئے گا، پنجاب حکومت نے اس منصوبہ کے لیے 400 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

وزیراعظم نے اپنی حکومت کی طرف سے احساس سکالرشپ پروگرام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس پروگرام کے تحت 6 ملین وظائف دیئے جا رہیں جن کی مالیت 47 ارب روپے ہے، پاکستان کی تاریخ میں تعلیم کے شعبہ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔