معیشت کا پہیہ موثر انداز میں چلانے کیلئے صنعتی شعبے کو اپنا کردار بھر پور انداز میں ادا کرنا ہو گا، چیئرمین سینیٹ کی فارما سیوٹیکل مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے گفتگو

 
0
167

اسلام آباد 24 جنوری 2022 (ٹی این ایس): چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ معیشت کا پہیہ موثر انداز میں چلانے کیلئے صنعتی شعبے کو اپنا کردار بھر پور انداز میں ادا کرنا ہو گا تا کہ ان مشکل حالات سے نکلا جا سکے اور عام آدمی کو ریلیف مل سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فارما سیوٹیکل مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے نمائندوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سینیٹر محمد طلحہ محمود اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے چیئرمین سینیٹر ذیشان خانزادہ بھی موجود تھے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جب تک ملک کی معیشت اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو گی اُس وقت تک عالمی مالیاتی اداروں پر انحصار اور اُن کی شرائط ماننے کیلئے مجبور ہوتے رہیں گے، معیشت کا پہیہ موثر انداز میں چلانے کیلئے صنعتی شعبے کو اپنا کردار بھر پور انداز میں ادا کرنا ہو گا تا کہ ان مشکل حالات سے نکلا جا سکے اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ادویہ سازی کی صنعت کا ملک کی معیشت میں اہم کردار ہے، مقامی صنعت کی وجہ سے عام آدمی کو مہنگی ادویات کی خریداری سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اشیاء خورد و نوش اور ادویات سمیت قیمتوں میں اضافہ عالمی سطح میں بھی دیکھنے میں آیا ہے، حکومت کی یہ کوشش ہے کہ مقامی صنعت کو سہارا دیا جائے اور معاشی ترقی کے عمل کو تیز تر کیا جائے۔

پی پی ایم اے نے حالیہ منی بجٹ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور خاص طور پر فارماسیوٹیکل شعبے پر مرتب ہونے والے اثرات سے آگاہ کیا۔

پی پی ایم اے کے وفد نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے نفاذ سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا جس پر سنجیدگی سے نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ وفد نے چیئرمین سینیٹ کو تمام مشکلات سے آگاہ کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور سینیٹ کی قائمہ برائے تجارت موثر انداز میں ان تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے پی پی ایم اے سے تحریری طور پر تجاویز طلب کر لیں۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تجاویز کی روشنی میں وزارت خزانہ، تجارت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا سلسلہ شروع کیا جائے گا تاکہ ادویہ سازی کی صنعت کی مشکلات مناسب طریقے سے حل کرنے کیلئے کوششیں کی جا سکیں۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ اور سینیٹر طلحہ محمود نے متعلقہ کمیٹیوں میں بھی ان مسائل کو زیر غور لانے کیلئے یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی سے متعلقہ مسائل پر تفصیلی بحث کرائی جائے گی، ٹھوس تجاویز مرتب کرنے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو بھرپور موقع دیا جائے گا۔ وفد کے اراکین نے چیئرمین سینیٹ اور دیگر سینیٹرز کا شکریہ ادا کیا۔