پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر بہزادسلیمی کی انور رضا کو تھپڑ مارنے سمیت نیشنل پریس کلب میں انتخابی دھڑوں کے درمیان پرتشدد تصادم کی شدید مذمت

 
0
155

تصادم سے پیدا شدہ صورتحال اور انتخابی تنازع کے حل کے لیے فوری طور پر غیرجانبدار سینیر صحافیوں پر مشتمل بااختیارکمیٹی تشکیل دی جائے ، بہزادسلیمی

اسلام آباد 03 فروری 2022 (ٹی این ایس): پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سابق ممبر گورننگ باڈی بہزادسلیمی نے نیشنل پریس کلب کے انتخابات سے پیدا شدہ تنازع کے پرتشدد تصادم کی شکل اختیار کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور انتخابی تنازع سمیت تصادم سے پیدا شدہ صورتحال کے حل کے لیے فوری طور پر غیرجانبدار سینیر صحافیوں پر مشتمل بااختیار کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے

بہزادسلیمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتخابات پر پیدا شدہ تنازع کے بعد آج نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں انور رضا صاحب ( جنہیں یکطرفہ گنتی کے بعد بطور صدر کامیاب قرار دیا جاچکا ) کو تھپڑ رسیدکیے جانے کے واقعہ سمیت مختلف انتخابی دھڑوں میں ہونے والا تصادم افسوسناک ، تشویشناک اور قابل مذمت ہے ۔ کچھ ناعاقبت اندیش قائدین صحافت نے اپنی انا اور ہرقیمت پر جیت کی ضد نے جڑواں شہروں کے صحافیوں کے گھر نیشنل پریس کلب کو نئے خطرات سے دوچار کردیا ہے ، آج کے تصادم میں کئی صحافیوں کے زخمی ہونے اور پریس کلب میں ان کا خون گرنے سے جن تلخیوں نے جنم لیا ہے اگر فریقین نے انہیں ذاتی مفادات اور ضد چھوڑ کر فوری ختم نہ کیا اور اس انتخابی تنازع کا بات چیت سے کوئی فوری حل نہ نکالا تو کوئی اس صورتحال کا فائدہ اٹھا سکتا ہے ، اور شائد پھر کسی کے ہاتھ کچھ نہ آئے ۔
سابق صدر پی آراے نے کہا کہ صحافتی دھڑوں کی لڑائی اور انتخابی تنازع کو بنیاد بنا کر نیشنل پریس کلب کو سیل کیے جانے یا کوئی ایڈمنسٹریٹر مقرر کیے جانے کے خدشہ کا اظہار تمام فریقین خود بھی کر رہے ہیں اس کا راستہ روکنے کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر غیرجانبدار سینیر صحافیوں پر مشتمل بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے جو ناصرف فریقین سے بات چیت کے ذریعے اس انتخابی تنازع کا حل تلاش کرے بلکہ نیشنل پریس کلب کے عزت وقار اور مقام کے تحفظ کے لیے ایک مستقل ضابطہ اخلاق بھی طے کرے ۔