طالبات روڈ سیفٹی کی ایمبیسیڈرز بن کر محفوظ سوسائٹی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں: سینئر پیٹرول آفیسر محمد علی شیرازی

 
0
881

گوجرانوالہ 10 فروری 2022 (ٹی این ایس) تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نارتھ تھری سیکٹر کی جانب سے روڈ سیفٹی یونٹ نے افسران بالا کے احکامات کے پیش نظر گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کرلز کالج پیپلز کالونی میں روڈ سیفٹی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں موٹروے پولیس افسران ڈسٹرکٹ آفیسر حلال احمر ڈاکٹر کرن امتیاز سمیت اساتذہ کرام اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کیا گیا ڈاکٹر کرن امتیاز نے روڈ سیفٹی کے حوالے سے حاضرین کو انکی زمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے کہا کہ ٹریفک ڈسپلن کو اپنی روزمرہ زندگیوں میں معمول بنا کر ایک مہذب اور ذمہ دار شہری ہونے کا کردار ادا کریں انہوں نے حاضرین کو مختلف مثالیں دے کر نظم وضبط سے زندگی گزارنے کی تاکید کی گئی بعدازاں ایس پی او موٹروے سید محمد علی شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سورج کا وقت پر طلوع ہونا چاند ستاروں اور کہکشاٶں کے جھرمٹ کا اپنے اپنے محور کا پابند ہونا اللہ تعالیٰ کے تخلیق کردہ ڈسپلن کی ایک بے نظیر مثال ہے نہ رات صبح سے پہلے آتی ہے نہ صبح رات سے پہلے قدرت کا سارا نظام ہی ڈسپلن پر کار بند ہے اگر یہ پابند نہ رہیں تو دنیا کا نظام درہم برہم ہو جائے

انہوں نے کہا ہماری زندگیاں بھی اسی ڈسپلن کی متقاضی ہیں اگر زندگی میں نظم و ضبط کا وجود نہ ہو تو اس کا نظام بھی بگڑ جاتا ہے بے ہنگم ٹریفک سےحادثات جنم لیتے ہیں تجاوزات شہر کے حسن کو پھیکا کر دیتی ہیں اور نظریات میں ڈسپلن کا نہ ہونا ایک قوم کو ہجوم میں بدل دیتا ہے ہم دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کا مشاہدہ عمل میں لائیں تو وہاں کے انفرادی و اجتماعی رویوں میں ڈسپلن کا چال چلن نمایاں ہے جہاں آئین کو عزت بخشی جاتی ہے وہاں لائن توڑ کر آگے پھلانگنے کی سعی نہیں کی جاتی پان سے دیواروں کے منہ پر نہیں تھوکا جاتا ٹریفک قوانین کی دھجیاں نہیں اڑائی جاتیں انہیں دیواروں پر لکھنا نہیں پڑتا کہ یہاں لکھنا منع ہے شاید یہ قباحتیں آپ کو نچلی سطح کی معلوم ہوں مگر یہ کسی بھی معاشرے کی سماجی و اخلاقی قدروں کی عکاس ہوتی ہیں

محمد علی شیرازی نے کہا کہ اسلام ڈسپلن کا سب سے بڑا داعویدار ہے وقت پر اذان و صلوٰة عربی و عجمی ثروت مند اور غریب کندھے سے کندھے ملائے اللہ تعالی کے حضور کھڑے نظر آتے ہیں بدنی عبادت سے ہٹ کر یہ ڈسپلن کا عملی مظاہرہ بھی ہے بدقسمتی سے پاکستان جس کا قومی قول ہی ’’اتحاد ۔ ایمان اور نظم‘‘ ہے وہاں نظم و ضبط کا فقدان نظر آتا ہے ہم کوڑا سڑکوں پر پھینک کر صحت مند معاشرے کی توقع کیسے رکھ سکتے ہیں عوامل چاہیں سیاسی ہوں یا سماجی انفرادی ہوں یا اجتماعی جب تک ان کو ڈسپلن سے بہرہ ور نہیں کیا جاتا ترقی ممکن نہیں ہے انسانوں اور جانوروں کو ایک دوسرے سے جو عوامل ممتاز کرتے ہیں ڈسپلن ان میں سے ایک ہے انسانوں کے لیے آئین بنائے جاتے ہیں جبکہ جانوروں کے ریوڑ کے لیے لاٹھیوں کا استعمال کیا جاتا ہے یہی چیز ہمیں جانوروں سے منفرد بناتی ہے سمینار کے احتتام پر طالبات کو روڈ سیفٹی کا سفیر بن کر ایک محفوظ سوسائٹی بنانے میں اپنا کردار کرنے کی تاکید کی گئی۔