اسلام آباد 06 مارچ 2022 (ٹی این ایس): چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا بندوبست کرنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
لاہور میں ندیم افضل چن کی رہائشگاہ پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا جمہوری طریقہ تحریک عدم اعتماد ہے اور اب بھی وزیراعظم کے پاس وقت ہے کہ وہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے مستعفی ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پہلے بھی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں دی تھیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں تو استعفیٰ دیکر شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کریں۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارا ارادہ ہے کہ جمہوری طریقہ اپنایا جائے لہذا کسی کو بھی ہمارے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے، اگر ایسی کوئی غیر جمہوری چیز نہ ہوئی تو ہم بھی کوئی انتہائی قدم نہیں اٹھائیں گے، عدم اعتماد پیش کرتے وقت نظر آئے گا کہ کون نیوٹرل ہے اور کون نہیں؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم اداروں کو جان بوجھ کر متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ادارے نیوٹرل رہیں اور کسی ایک شخص کے لیے متنازع نہ ہوں۔
تحریک عدم اعتماد کی ناکامی سے متعلق سوال پر چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ یہ تحریک میرے لیے یا پیپلز پارٹی کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کے لیے ہے، اگر تحریک عدم اعتماد میں کامیاب نہ ہوا تو بھی چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے لیے نکلا ہوں، وزیراعظم کا بندوبست کرنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، ہر کسی کے ووٹ کے لیے آخری وقت تک کوشش جاری رکھیں گے، جتنے زیادہ ووٹ ہوں گے اتنا ہمارے لیے اچھا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے عمران خان مستعفی ہو جائیں ورنہ ہماری تیاری پوری ہے، ہم جلد اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو تحریک عدم اعتماد لا کر دکھائیں گے۔