اسلام آباد 09 مارچ 2022 (ٹی این ایس): وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار پرویزالٰہی کے حق میں عہدہ چھوڑنے کو تیار ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے پارٹی قیادت کو پیغام بھجوایا ہے جس میں انہوں نے صرف پرویز الہی کے حق میں وزارت اعلی چھوڑنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے کہا ہے کہ انہیں اور پارٹی کے ارکان اسمبلی کو علیم خان کسی صورت وزیراعلی کے طور پر قبول نہیں ہیں لہذا اس منصب پر پرویز ال کو بٹھایا جائے یا ان کو ہی اسی منصب پر رہنے دیا جائے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 183 ارکان اسمبلی ہیں اور اسمبلی میں تحریک انصاف کے اتحادیوں کے ساتھ 198 ارکان ہیں۔ذرائع کے مطابق پنجاب میں حکومت اتحادی (ق)لیگ کے 10، آزاد 4 اورایک رکن اسمبلی راہ حق پارٹی کا ہے جب کہ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے پاس 173 ارکان اسمبلی ہیں جن میں (ن)لیگ کے 165، پیپلز پارٹی کے 7 اور ایک آزاد رکن اپوزیشن کے ساتھ ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ کسی بھی پارٹی کو پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے 186 ووٹ درکارہوتے ہیں اس لیے جہانگیر ترین گروپ کے 20 ارکان (ن)لیگ کا ساتھ دیں تو بزدارحکومت ختم ہوسکتی ہے۔
دوسری طرف ذرائع کے مطابق تحریک انصاف مشکل میں پڑ گئی ہے ، ق لیگ نے علیم خان کو وزیراعلی بنانے پر سپورٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، عثمان بزدار اور پرویز الہی ایک پیج پر آ گئے ہیں ،علیم ترین کا جھکا ئواپوزیشن کی جانب ہے ،گورنر سرور خاموش ہیں ۔دوسری طرف علیم اور ترین کے ارکان اسمبلی ڈٹ گئے ہیں جن کا موقف ہے کہ بزدار ، پرویز ناقابل قبول ہیں ۔