پاکستان میں پانچ سال کے دوران ٹیکس کی مد میں ایک روپیہ کابھی اضافہ نہیں کیاگیا،

 
0
552

تمباکوپرٹیکس میں عدم اضافہ سے بالغ تمباکونوشی کرنے والے232,000 افراد میں اضافہ ہوا،
تمباکو نوشی سے منسوب بیماریوں سے 81,000 مزید اموات ہوئیں،
تمباکومصنوعات کے مضر اثرات سے بچاؤکاموثر حل ٹیکس میں اضافہ ہے،

اسلام آباد 09 مارچ 2022 (ٹی این ایس): پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ)کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ تمباکوکااستعمال صحت کیلئے نہایت مضر ہے،اس سے بچاؤ کاموثرحل تمباکومصنوعات پرٹیکس میں اضافہ ہے،بدقسمتی سے گزشتہ پانچ سال کے دوران ٹیکس میں ایک روپے کابھی اضافہ نہیں ہوا۔

نیشنل نو سموکنگ ڈے کے موقع پر ثناء اللہ گھمن کاکہناتھاکہ” پاکستان میں سگریٹ ٹیکس پالیسی کے مضمرات،پالیسی بریف میں مالی سال 2021-22 میں تین مختلف فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرحوں کے اثرات کا اندازہ لگانے” سے متعلق سوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر (SPDC)نے پاکستان کے لئے ایک پالیسی بریف لکھا،جس میں واضح کیاگیاکہ پاکستان میں اس وقت کم قیمت والے پیک کے لیے ایکسائز ٹیکس کا حصہ 42.6% اور پریمیم پیک کے لیے 59.8% ہے۔ان کی استطاعت کی وجہ سے کم قیمت سگریٹ کا مارکیٹ شیئر 92% ہے۔اس پالیسی نوٹ میں دوطرح سے غورکیاگیا،ایک فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں 30% اضافہ اور FED میں 40% اضافہ۔

اگرتمباکوپر30فیصد اضافہ کیاجاتاہے،توسگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں 219,000 میں کمی آئے گی،جب کہ FED میں 40% اضافہ کرنے کے نتیجے میں 377,000 تمباکو نوشی کم ہو جائیں گے۔مزید یہ کہ بالترتیب 30 فیصد اور 40 فیصد اضافے سے 19 ارب روپے اور 14 ارب روپے اضافی ریونیو حاصل ہوں گے۔

ان جائزوں پرعمل درآمد سے پاکستان کو اگلے مالی سال اور اس کے بعد کے لیے تمباکو پر ٹیکس کی پالیسیوں کو بہتر بنانے میں مددگارثابت ہوگا۔

انھوں نے کہاکہ پاکستان میں سگریٹ ٹیکس پالیسی کے مضمرات”،کے موضوع پرسوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر (SPDC)نے پاکستان کے لئے ایک پالیسی بریف لکھا،جس میں واضح کیاگیاکہ پاکستان میں پانچ سال کے دوران ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، جو فنانس ایکٹ 2021 کے مندرجات کی عکاسی کرتی ہے۔اس عمل کی کمی کے نتیجے میں،بالغ تمباکونوشی کرنے والوں میں 232,000 اضافہ ہواو اور 256,000 مستقبل میں مزیدتمباکو نوشی کرنے والے افراد میں مزید اضافہ ہوگا، اور تمباکو نوشی سے منسوب بیماریوں سے 81,000 مزید اموات ہوئیں۔

محققین نے جائزہ لیتے ہوئے بتایاکہ FED کی شرح میں 30% اضافہ سے سگریٹ کی کھپت میں نمایاں کمی واقع ہوگی، ریونیو کی مد میں 29.7 ارب روپے جمع ہوں گے۔30% اضافے کے نتیجے میں 220,000 بالغ تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں کمی آئے گی، اور 243,000 مستقبل میں سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کم ہونگے، تمباکو نوشی سے منسوب بیماریوں سے ہونے والی 77,000 اموات بچ سکیں گی۔

جنرل سیکریٹری پناہ ثناء اللہ گھمن کاکہناتھاکہ آمدہ بجٹ میں تمباکو نوشی کے مضر اثرات کو کم کرنے کے لیے FED کی شرح میں 30% اضافے کی سفارش کی جانی چاہیے،تاکہ بیماریوں کاخاتمہ ہواورریونیومیں بھی خاطرخواہ اضافہ ہو۔