اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کاافتتاحی سیشن کی جھلکیاں

 
0
106

اسلام آباد 22 مارچ 2022 (ٹی این ایس): اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی ) وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کاافتتاحی سیشن منگل کوپارلیمینٹ ہاوس میں شروع ہوا جس کا موضوع اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری تھا۔

افتتاحی اجلاس میں شرکت کیلئے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ، غیر ملکی مہمان، مندوبین، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نمائندے 9 بجے پہنچنا شروع ہو گئے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معززین، معزز مہمانوں اور شریک مندوبین کو خوش آمدید کہا۔

وزیراعظم عمران خان 11 بجکر15 منٹ پر قومی اسمبلی کے ہال میں داخل ہوئے ۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ، چینی وزیر خارجہ وانگ یی، سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن سعود السعود، اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر اور اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس کے کے چیئرمین نائیجرکے حسومی مسعود بھی سٹیج پروزیراعظم کے ہمراہ موجود تھے۔

افتتاحی سیشن کاآغاز 11 بجکر18 منٹ پر تلاوت قران پاک سے ہوا جس میں مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد اور قادر مطلق پر پختہ یقین رکھنے کے اللہ تعالیٰ کے احکامات پر روشنی ڈالی گئی۔ سیشن شروع ہوتے ہی پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا۔11 بجکر21 منٹ پر مسلم امہ کے مفادات کے تحفظ کے لیے دہائیوں کی طویل جدوجہد پر محیط او آئی سی کے سفر کی مختصر ویڈیو دکھائی گئی۔

جمہوریہ نائیجر کے وزیر خارجہ اور اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس کے چیئر حسومی مسعودو نے اپنے ابتدائی کلمات میں انتہا پسندی اور اسلامو فوبیا کی شکل میں امت کو درپیش چیلنجوں پر سیمینارز اور ویبینارز منعقد کرنے پر روشنی ڈالی۔ اپنی تقریر کے اختتام کے بعدانہوں نے پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو 48ویں اجلاس کی صدارت باضابطہ طور پر سونپنے کی دعوت دی۔

وزیر خارجہ نے 11 بجکر36 منٹ پر اپنی تقریر شروع کی جس میں انہوں نے رکن ممالک کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے پاکستان کے 75ویں یوم آزادی اور اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر پاکستان کو مبارکباد دی۔سعودی وزیرخارجہ نے افغانستان میں امن کے حصول اور افغانستان میں المناک انسانی بحران کو روکنے کے لیے مسلم ممالک کے کردار پر روشنی ڈالی۔

او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ نے 12 بجکر7 منٹ پر اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اور روس کے بحران سے او آئی سی کے رکن ممالک کی معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جو کہ دنیا کی آبادی کا 28 فیصد ہے۔ 12 بجکر47 منٹ پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریش کا ایک وڈیو پیغام چلایا گیا جس میں انہوں نے مسلم دنیا پر امن اور انسانیت کی ترقی کے لیے اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دینے پرزوردیا۔

قازقستان کے وزیر خارجہ نے علاقائی گروپوں کی جانب سے بیان دیا۔ تیونس کے وزیر خارجہ عثمان جیراندی نے عرب گروپ کی جانب سے ایک بجکر6 منٹ پر اپنی تقریر کا آغاز کیا اور اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی مشترکہ دشمن ہیں، جو مسلم ممالک کو عدم استحکام کا شکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں رواداری کو فروغ دینے اور پرامن رہنے کے منصفانہ مقاصد کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔