عثمان ڈار کے پی اے کے بیان پر ازخود نوٹس لیا جائے، عطا تارڑ کا مطالبہ

 
0
82

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عثمان ڈار پی اے کا اقبالی بیان آیا پچاس لاکھ روپے ٹھیکیداروں سے لے کر عثمان ڈار کو دیے اس پر از خود نوٹس لیا جائے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ایک ملزم کو ساتھ بٹھا کر پریس کانفرنس کی جس نے رشوت لی اور پیسے آگے پہنچائے۔انہوں نے کہا کہ اب یہ نوبت آ گئی گھر میں چور ڈاکو موجود ہیں جو بزدار و فرح گوگی سے پیسے لوٹے گئے، تاریخ میں پہلی بار ہوا سابق وزیر اعظم نے اعتراف کیا جعلی دستاویزات بناکر ڈار برادران سے نوکری حاصل کی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پندرہ سے بیس فیصد کا کمیشن پہنچایا گیا، عمران خان کے ساتھ بیٹھے شخص کا اسکرپٹ ٹھیک نہیں تھا وہ تو اب کپڑوں کو اتارنے کی کیوں بات کرتے ہیں۔انکا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس میں بڑے صاحب آتے تو آواز لگتی ہے قوم سے مذاق چھوڑ دیں، کسی نے عمران خان کو تھرڈ اسکرپٹ دیا ہے سیدھا اور الٹا لٹکایا جاتا ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ پارٹی لوگوں پر جعلی نوکریاں باٹنے کا الزام ہے تو بے شرمی سے دفاع کررہے ہیں، عمران خان اور باقی لوگوں کے لئے قانون الگ الگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور کینٹ میں ڈھائی کروڑ کا پلاٹ کیسے ملا چالیس کروڑ روپے کا پلاٹ مل گیا، قاضی فائز عیسی کی بیٹی کو کٹہرے میں بے گناہ کھڑا کیا تو وہ رونے لگی، ان کے داد ایڈووکیٹ کی سماعت نہیں ہو رہی، انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیں تو دوسرے جو بیٹی نہ ماننے پر نہ نکالیں۔

انکا کہنا ہے کہ بھوک، مہنگائی ناانصافی کی وجہ سے ہے ایک کو لاڈلا اور دوسرے کو سزا دے کر باہر نکال دیا، عثمان ڈار پی اے کا اقبالی بیان آیا پچاس لاکھ روپے ٹھیکیداروں سے لے کر عثمان ڈار کو دیے اس پر از خود نوٹس لیا جائے۔عطا تارڑ نے کہا کہ آئین و قانون کی پاسداری ہونی چاہیے ووٹ دیں گے تو گنتی میں شامل نہیں ہوگا کیسا قانون ہے ، مودبانہ گزارش ہے کہ دو جج صاحبان بنچ سے الگ کرکے فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ منحرف اراکین پر فیصلہ دے کر پی ٹی آئی کی حکومت بنائی گئی، مرتضی و مصطفی نقوی کو کوئی جج انکار نہیں کرتا بڑی بڑی کمپنیوں سے تاجر سب ان کی لسٹ اس لئے کہ والد جج ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عجیب منطق ہے باقی وکلا کا کیا قصور ہے کہ ان کے والد جج نہیں ہیں، قاضی فائز عیسی والا قانون سب پر لاگو ہوگا۔انکا کہنا ہے کہ ہماری برداشت کی حد ہے قانونی و سیاسی راستہ اختیار کریں گے، الیکشن کے لئے تیار ہیں بنچ کا ایشو ہے جو جج کرپٹ غلام محمود ڈوگر کا حمایت یافتہ ہے، فل کورٹ آئین کی تشریح کرے اور انصاف ہوتا نظر آئے۔عطا تارڑ نے مزید کہا کہ لاڈلے کو سہولت کاری دی جاتی ہے کیونکہ وہ ہینڈ سم ہے، میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں کسی کو بریف کیس دیا تو ثبوت دیں، ہائی کورٹ، سپریم کورٹ کے ججز کے اثاثے سامنے لے آئیں اگر رفیق تارڑ سے کسی کی کم جائیداد مل جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔