عوام نےسیاسی اشرافیہ کوچھوڑکرتبدیلی کا ساتھ دیا: شہبازگل

 
0
369

اسلام آباد 20 جون 2020 (ٹی این ایس): وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کرنے والے بھارت کی صورتحال دیکھ لیں،وزیراعظم نے سافٹ لاک ڈاؤن کرنے کا درست فیصلہ کیا،عوام نے سیاسی اشرافیہ کو چھوڑ کر تبدیلی کا ساتھ دیا۔

ہفتے کو کوئٹہ میں ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے ڈاکٹرز نرسز اور دوسرے طبی عملے کو وزیراعظم کی طرف سے خراج تحسین پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کوئٹہ آیا ہوں تاکہ ان کا پیغام اپنے صحت کے شعبے سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی کرکےپہنچاسکوں۔

شہباز گل نے کہا کہ کوئٹہ کے تمام اسپتالوں کا دورہ کیا،کسی بھی ہسپتال میں حفاظتی کٹس کی کمی نہیں دیکھی۔انھوں نےبتایا کہ ابتدا میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے 2 لیبارٹریزتھیں،اب روزانہ 30 ہزارٹیسٹ ہورہے ہیں،ایک ہفتےکےدوران فاطمہ جناح اسپتال میں100 مزید بستروں کااضافہ کیا جائے گا جس سے صحت کی سہولیات میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دیگر اضلاع کی طرح لورالائی میں ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کی جارہی ہیں،وفاقی حکومت بلوچستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے قوم کے وسیع تر مفاد میں فیصلے کیے،سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے منشور ہوتے ہیں،ہمارےاتحادی ہمارےدل کےقریب ہیں،اختلافات ختم ہوجائیں گے،وفاقی حکومت بلوچستان اورملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کوساتھ لےکرچلناچاہتی ہے۔

شہبازگل نےسندھ حکومت شدیدتنقیدکرتےہوئےکہاکہ لاک ڈاؤن کے حامی ہمسایہ ملک کی صورتحال دیکھ لیں،بھارت میں 34 فیصد گھرانے ایسے ہیں جن کے پاس کھانا نہیں ہے، کچھ لوگوں نے جلد بازی میں لاک ڈاؤن کے فیصلے کیے،وہاں بھی کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا، ہر سیاسی جماعت اپنے منشور کو لے کر ایوان میں آتی ہے،ہم اپنے اتحادیوں کی بہت عزت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنےوالےدنوں میں بلوچستان کےاین ایف سی ایوارڈ کے30 ارب روپے پورےکیےجائیں گے۔شہباز گل نے گزشتہ حکومتوں کوبھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عوام نے سیاسی اشرافیہ کو چھوڑ کر تبدیلی کا ساتھ دیا ، پاکستان کے عوام تبدیلی دیکھنا چاہتے تھے،پہلے ملک میں اشرافیہ کی حکومت تھی،بیرون ملک دوروں پرلاکھوں ڈالر خرچ ہوتے تھے،اب ہزاروں میں ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ پہلےایک ارب چالیس کروڑروپے تھا، اب 65 سے 68 کروڑروپےہے،وزیراعظم ہاؤس میں جہاں دو دو وقت کھانے کھلائے جاتے تھے اب وہاں صرف چائے بسکٹ دے جاتے ہیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عمران خان بلوچستان کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور وہ صوبے کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں