لڑکا لڑکی جنسی تشدد کیس؛ عثمان مرزا سمیت 5 مجرموں کوعمرقید کی سزا

 
0
131

اسلام آباد 25 مارچ 2022 (ٹی این ایس): اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد اور ان کی غیر اخلاقی ویڈیو بنانے کے کیس میں عدالت نے عثمان مرزا سمیت 5 مجرمان کو عمد قید کی سزا سنا دی۔

لڑکا لڑکی تشدد کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن کورٹ میں ہوئی اور اس موقع پر پولیس نے عثمان مرزا سمیت تمام ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔

سیشن جج نے ملزم فرحان شاہین سے استفسار کیا کہ بتاؤ کیا ہوا تھا، کیا تم موقع پر موجود تھے؟ وکیل کو مت دیکھو مجھے بتاو وکلاء نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا۔

فرحان شاہین نے کہا کہ میں بےگناہ ہوں اور موقع پر نہیں تھا، جج نے ریمارکس دیے کہ اگر نہیں تھے تو جاؤ، تم نے بات ہی ختم کر دی، عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کو واپس لے جائیں۔

جج نے ملزم محب بنگش سے پوچھا کہ آپ جائے وقوعہ پر کیا لینے گے تھے، جس پر ملزم نے جواب دیا کہ وقوعہ والے دن میں گھر پر تھا، جج نے ہدایت کی کہ اس کی ویڈیو دکھاؤ، باقی جو رہ گئے ہیں ان کو اکٹھے ہی بلا لو۔

عدالت نے مرکزی ملزم عثمان مرزا سے استفسار کیا کہ کیا مسئلہ تھا ویڈیو کیوں بنائی تھی، جس پر عثمان مرزا نے کہا کہ کچھ بھی نہیں، مجھے ویڈیو کا علم ہی نہیں۔

جج نے کہا کہ اس کا چہرہ فرنٹ پر کر کے اس کو دکھاؤ کہ آپ ان کے چہرے پکڑ کر کیمرے کی طرف کر رہے ہیں۔

عثمان مرزا نے کہا کہ یہ وائرل ویڈیو ہمارے مخالفین نے بنائی یہ ان کا کام ہے، جس پر جج نے کہا کہ مخالف تو کاروبار میں ہوتے ہیں لیکن ویڈیو کیوں بنائی؟

عدالت نے عثمان مرزا سمیت تمام ملزمان کو ہدایت کی کہ آپ لوگوں نے جانا نہیں ہے، ادھر ہی عدالت میں ہی بیٹھ جائیں۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مرکزی ملزم عثمان مرزا، عطا الرحمان، ادارس قیوم بٹ، محب بنگش اور فرحان شاہین کو عمر قید کی سزا کا حکم سنایا جبکہ دو ملزمان عمر بلال اور ریحان کو بری کر دیا۔