الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ملک میں غلیظ سیاست کا باب بند ہوچکا: پی ٹی آئی

 
0
129

اسلام آباد 20 مئی 2022 (ٹی این ایس): پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے آج کے فیصلے سے ملک میں غلیظ سیاست کا باب بند ہوچکا ہے، یہ پہلی بار نہیں ہوا، یہاں سیاسی جماعتیں حکومت کرتی رہی ہیں، جنہوں نے سیاست کو کاروبار کے طور پر استعمال کیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ملکی عوام نے جو بیرونی سازش دیکھی اس پر سب سے پہلے قوم نکلی اور ہم قوم کے پیچھے نکلے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں کسی کو یہ سمجھ نہیں آرہا کہ وزیر اعلیٰ کون ہے، گورنر کون ہے اور وفاق میں یہ بات کسی کو سمجھ نہیں آرہی کہ فیصلے کرنے کا اختیار کس کے پاس ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ ملک میں سیاست کرنے والی جماعتوں میں بیٹھے لوگ پیسہ لگاتے ہیں، پھر حکومت میں آتے ہیں یوں زیادہ سے زیادہ پیسہ کماتے ہیں، اس ملک میں رکن خریدے جاتے ہیں، سینیٹ کی نشستیں خریدی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتیں بدلنے کے لیے بولی لگا کر ضمیر خریدے جاتے ہیں، ملک میں اس طرح کی سیاست کے خلاف اولین جہاد عمران خان نے کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے 63 اے کا جو فیصلہ آیا اور آج الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو ووٹ ڈالنے والے ’لوٹوں‘ کو ڈی سیٹ قرار دے دیا ہے جو اب ایم پی اے نہیں رہے یہ دونوں فیصلے تحریک انصاف کی جیت ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کے سیاستدانوں نے ان لوٹوں کو خریدنے کے لیے کروڑوں کی سرمایہ کاری کی اور وہ لوٹے اب کسی کام کے نہیں رہے، ہمیں امید ہے کہ ایسی سازشیں سب ختم ہوں گی اور اس سازش کے نتیجے میں جو تبدیلیاں آئی ہیں ان کو بھی ختم ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے کے بعد کوئی جواز نہیں رہتا کہ پنجاب کی اسمبلی اس وقت کیوں چل رہی ہے، حمزہ شہباز کے 197 ووٹ تھے جن میں سے 25 ووٹ ایسے ہیں جن کی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق گنتی ہی نہیں ہونی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو کہتے تھے ووٹ کو عزت دو، فوج کا سیاست میں مداخلت کا کوئی جواز نہیں وہ اب کہتے ہیں قومی سلامتی کا اجلاس بلاؤ اور اس میں فیصلہ کرو کہ ایندھن کی قیمت کیا ہوگی، ملک میں مذاق چل رہا ہے، سب سے بڑی عسکری طاقت والے ملک کے ساتھ اس وقت جو مذاق چل رہا ہے اس کا اب کوئی جواز باقی نہیں بچا۔

اسد عمر نے کہا کہ لوگ موجودہ حکومت کو مشورے دیتے ہیں کہ الیکشن نہ کراؤ مگر اب مشوروں کا وقت ختم ہو چکا ہے قوم کو نئے انتخابات کی طرف لے جائیں۔ جو ڈالر میں اضافے کا رونا روتے تھے اب ان کی حکومت میں ڈالر دو سو تک ہوگیا ہے، معیشت بیٹھ گئی ہے، معاشرے میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔