اسلام آباد 29 مئی 2022 (ٹی این ایس): کوآرڈینیٹر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری طلعت سہیل نے حکومت کی طرف یوریا کھاد کے 50 کلو تھیلے کی قیمت میں 389 روپے کمی کو زراعت کے لیے خوش آئند کہا اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو معیشت کی بہتری کے لیے ضروری قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم پر ماہانہ 120 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی تھی جس سے معیشیت بری طرح متاثر ہو رہی تھی یقینا یہ غیر مقبول اور مشکل فیصلہ ہے مگر درحقیقت پاکستان کی کرنسی جو دن بدن تنزلی کا شکار تھی اب اس فیصلے کے بعد اس میں استحکام پیدا ہوگا جو کہ پٹرولیم سبسڈی میں کمی کے پہلے دن کے بعد ہی انٹر بنک میں ڈالر کی قیمت میں دو روپے کی کمی اور آج دوسرے روز ایک روپے کی مزید کمی سے واضح ہونا شروع ہوگیا ۔ سٹاک مارکیٹ میں 900 پوائنٹ اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ک ماہ نومبر میں کیے گئے معاہدے کی روشنی میں یہ فیصلہ ناگریز تھا پچھلے کئی ماہ سے معاشی ماہرین پٹرولیم میں قیمتوں کے اضافے کے لئے اصرار کر رہے تھے ۔ موجودہ اضافہ کے باوجود ابھی بھی پٹرول ڈیزل اور مٹی کا تیل پر 17 روپے ، 56/71 روپے، اور 51/83 روپے بالترتیب سبسڈی دی جا رہی ہے ۔
پاکستانی کرنسی میں استحکام پیدا ہونے کی صورت میں مہنگائی اور بیرونی قرضوں میں کمی ہوگی جس کے لئے میثاق معیشت کے تحت مشکل فیصلوں کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان کو شاید آج سے پہلے میثاقِ معیشت کی اتنی ضرورت کبھی نہ تھی جتنی کہ آج ہے۔
حقیقی ترقی اپنی زرعی اور صنعتی پیداوار سے ہی حاصل ہو گی