محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیہی ترقی نے دیہی علاقوں کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیاہے، وزیراعلیٰ سندھ

 
0
549

کراچی اگست 05.(ٹی این ایس )وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیہی ترقی نے دیہی علاقوں کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا مگر یہ مقامی افراد کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی پانی کی فراہمی، نکاسی اور سولر انرجی کی اسکیموں کی دیکھ بھال کریں۔ انہوں نے یہ بات ہفتہ کو وزیراعلی ہاؤس میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیہی ترقی کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور رورل ڈولپمنٹ ڈپارٹمنٹ فیاض بٹ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری پبلک ہیلتھ تمیرالدین کھیڑو، ممبر پی اینڈ ڈی خالد محمود، چیف انجینئر حیدرآباد نفیس شیخ، ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی اینڈ ڈی عبدالستار قریشی اور دیگر متلقہ افسران نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیہی ترقی فیاض بٹ نے کہا کہ محکمہ پی ایچ ای نے 4.11 بلین روپے کی 231 پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کی اسکیمیں شروع کی، جس میں سے 165 جاری ہیں اور 76 نئی اسکیمیں ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مختص کئے گے 4.1 بلین روپے میں سے حکومت نے 4 بلین روپے جاری کردئے ہیں اور اسکیموں کا مجموعی طور پر کام 88 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ اجلا س کو اسکیموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پانی فراہمی کی 70 اسکیمیں اور نکاسی آب کی 115 اسکیمیں جاری ہیں، جن پر لاگت کا تخمینہ 3.8 بلین روپے ہے۔ سیکریٹری پی ایچ ای تمیزالدین کھیڑو نے اجلاس کو بتایا کہ 13 اضلاع میں 40 آر او پلانٹس نصب کئے گے جس میں سے 35 کام کر رہے ہیں۔ اس پر وزیر اعلی سندھ نے انہیں ہدایت کی کہ وہ 5 غیر فعال آر او پلانٹس کو فعال بنانے کے لئے ضروری اقدامات کریں۔ ان میں سے 3 ٹنڈو الہیار، ایک نوشہروفیروز اور 3 میرپورخاص میں ہیں۔ انہوں نے صوبائی وزیر پی ایچ ای کو ہدایت کی کہ وہ ان غیر فعال آر او پلانٹس کا ذاتی طور پر معائنہ کریں اور دورہبھی کریں تاکہ ان کی مرمت کے لئے ضروری اقدامات کئے جا سکیں۔ صوبائی وزیر پی ایچ ای فیاض بٹ نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقی نے دیہی علاقوں کی گلیوں میں 14222 ایل ای ڈی لائٹس لگانے کا پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 8376 لائیٹس لگائی جا چکی ہیں جن کی تفصیلات اس طرح سے ہیں۔ ضلع حیدرآباد کے دہاتوں میں 3080، شہید بے نظیر آباد میں 1579، میرپور خاص میں 868، لاڑکانہ میں 1774 اور سکھر کے دہاتوں میں 1075 ہیں۔ محکمہ دیہی ترقی نے 18-2017 کے دوران 4.9 بلین روپے کی پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کی 63 اسکیمیں شروع کیں ۔ جس کے لیے رواں مالی سال کے لئے 3 بلین روپے مختص کیے ہیں اور اب تک 122 ملین جاری کئے جا چکے ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ تھانو بھولا خان کے مختلف دہاتوں کو پانی کی فراہمی کے لئے سولر ٹیوب ویل لگانے کی اسکیم شروع کی گئے ہے جس پر لاگت کا تخمینہ 68 ملین روپے ہے۔ اسی طرح کی اسکیمیں میہڑاور خیرپور ناتھن شاہ کے دہاتوں کے لئے بھی شروع کی گئی ہیں جس پر لاگت کا تخمینہ 28 ملین روپے ہیں۔ اسی طرح تنگوانی- کندھکوٹ ضلع اور نوابشاہ کے تعلقہ دوڑ میں بھی یہ اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔ انہوں نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو ہدایت کی کہ وہ ولیج کمیونٹیز کو مکمل ہونے والی اسکیمیں حوالے کرنے کے لئے ایک پلان ترتیب دیں تاکہ وہ ان کہ دیکھ بھال کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہیں نہیں تو ان کی نگہرانی کا کام مشکل ہوجائے گا۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ دیہی ترقی کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ دیہی علاقوں میں سولر لائٹس لگانے کا کام شروع کریں جس کے لئے 3 بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سولر ٹیکنالاجی کے ذریعے آف گرڈ علاقوں کو بجلی کی فراہمی کے لئے 2 بلین روپے دیئے گے ہیں جس کے تحت اسکولوں اور دہاتوں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے محکمہ پی ایچ ای اور دیہی ترقی پر زور دیا کہ وہ اپنے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لئے مزید جامع اور موئثر منصوبہ بندی کریں۔