حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں کی بدولت پاکستان مسائلستان بن چکا ہے‘میاں مقصوداحمد

 
0
394

لاہور اگست 06۔(ٹی این ایس ) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد نے کہاہے کہ پاکستان میں انسانی اسمگلنگ میں کئی گنااضافہ تشویش ناک ہے،ملکی حالات سے دلبرداشتہ نوجوان غیر قانونی طریقے سے یورپ کے مختلف ممالک جانے کے لیے جہاں ایک طرف لاکھوں روپے انسانی اسمگلروں کو د ے کر بیرون ملک جاناچاہتے ہیں وہاں دوسری طرف وہ اپنی جانوں پر کھیلنے سے بھی اجتناب نہیں کرتے،بہتر مستقبل کی آس لیے وہ سردھڑ کی بازی لگارہے ہیں،وزارت داخلہ کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کے دھندے میں ایک ہزار سے زائد گروہ سرگرم ہے جو لاہور سمیت صوبے کے دیگر شہروں اور دیہی علاقوں میں ایک منظم نیٹ ورک رکھتے ہیں۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومتی کاوشوں اور تمام اقدامات کے باوجود نوجوانوں کو سبز باغ دکھا کر یورپ بھجوانے کے لیے اس گھناؤنے دھندے میں ملوث افراد کی کارروائیوں میں کسی قسم کی کمی نہیں ہوپارہی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں بے روزگاری کاخاتمہ کیا جائے۔پڑھے لکھے نوجوانوں کی صحیح رہنمائی کرتے ہوئے ان کی صلاحیتوں سے بھر پورانداز میں استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وسائل کی دولت سے مالامال بنایا مگر بدقسمتی سے حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں کی بدولت پاکستان مسائلستان بن چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں انسانی اسمگلنگ کاکاروبار ہر ملک میں پھیل چکا ہے جبکہ اس کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ سمیت دیگر تمام پلیٹ فارمز ناکام ثابت ہوئے۔2007میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں نے 797ملین ڈالر منافع کمایا تھاجوکہ2013میں بڑھ کر927اور2017میں800ملین ڈالر سے تجاوز کرچکاہے۔پاکستان سے غیر قانونی طور پر یورپ اور مشرق وسطیٰ جانے والوں کی تعداد میں کئی گناہ اضافہ چیک اینڈ بیلنس رکھنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ انسانی اسمگلر ایران اورترکی کے دشوارگزار اور خطرناک ترین راستے اختیارکرتے ہیں اور اس طرح ملک سے غیر قانونی طورپردیارغیر جانے والوں میں اکثرافراد کنٹینرزمیں دم گھٹنے اور سمندر میں ڈوب جانے سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔