جسٹس منصور علی شاہ ، جسٹس سردار طارق کا چیف جسٹس کو خط،، ججز تعیناتی پر اہم تجاویز

 
0
133

سپریم کورٹ میں ججز کی 5 خالی آسامیوں پر تعیناتی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا اور اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے ممبران جسٹس سردار طارق اور جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کو مشترکہ مراسلے میں فوری تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن اجلاس بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ قرار دے چکی کہ ججز کی خالی آسامی پر تعیبناتی 30 دن میں کی جائے لیکن متعدد مرتبہ اجلاس میں جوڈیشل کمیشن اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا لیکن کچھ نہیں ہوا۔مراسلے میں کہا گیا کہ جسٹس فائزعیسی نے بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس بلانے کیلئے 28 ستمبر کو مراسلہ تحریر کیا تھا، ججز تعیناتی میں تاخیر سے عدلیہ میں سیاست اور من پسند تقرریوں کا تاثر پھیل رہااور تقرریوں میں غیر ضروری تاخیر سے تعیناتیوں کے عمل کی شفافیت پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔مراسلے میں کہا گیا کہ ججز کی تعیناتی جوڈیشل کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، جوڈیشل کمیشن آئینی ادارہ ہے جس کا سیکریٹری کسی پروفیشنل کو ہونا چاہیے، ملاقاتوں میں ججز تعیناتی کے حوالے سے متعدد تجاویز بھی پیش کی تھیں۔علاوہ ازیں اس میں کہا گیا کہ تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کے ناموں پر غور کی تجویز دی تھی، دوسری تجویز پانچوں ہائیکورٹس کے دو سینئر ترین ججز کے ناموں پر غور کی دی۔مراسلے میں کہا گیا کہ توقع ہے چیف جسٹس جلد جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلائیں گے تاکہ ہم حلف کی پاسداری کر سکیں۔