لاپتہ افراد کیس؛ ملک کے مفاد میں ہے یہ مسئلے حل ہوجائیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

 
0
157

اسلام آبادہائیکورٹ میں مدثر نارو اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی ،
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیسز کی سماعت کیایمان زینب مزاری ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ وزیراعظم نے اس عدالت میں پیش ہو کر یقین دہانیاں کرائی تھیں، وزیراعظم کی جانب سے آج رپورٹ عدالت میں پیش کی جانی تھی،

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، میٹنگز ہوئیں،
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیا کہ میٹنگز تو ہوتی رہتی ہیں نتیجہ کیا نکلا؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ کے استعفے کے بعد کمیٹی غیرفعال ہو گئی،
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نئے وزیر قانون آ چکے کمیٹی غیرفعال کیسے ہو گئی؟ کل حکومت تبدیل ہو جاتی ہے تو کمیٹی ختم ہو جائے گی؟ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ چلے گئے تو کیا اب یہ کیس ختم ہو جانا چاہیے؟ اگر کچھ نہیں کرنا تو بتا دیں ان کیسز کو ویسے ہی ختم کر دیتے ہیں، ان کیسز میں کیا کوششیں کی گئی ہیں؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ لواحقین سے میٹنگز ہو چکیں اب مزید کارووائی کرنی ہے،
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دگل نے کہا کہ ہمیں کچھ مزید وقت چاہیے،

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سارے کیسز دو دو سال سے زیرالتوا ہیں اور کتنا وقت چاہیے؟
وکیل درخواست گزار انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ دس مرتبہ وقت مانگ چکے ہیں،
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملک کے مفاد میں ہے کہ یہ مسئلے حل ہو جائیں اور کچھ نہیں، ہمارا اپنا کوئی لاپتہ ہو جائے تو ہم خود کیسا محسوس کرینگے؟ وکیل، جج یا آئی جی بعد میں، ہم انسان تو پہلے ہیں،
لاپتہ نوجوانوں کے والد نے بتایا کہ اسلامک یونیورسٹی کے باہر سے میرے دو بیٹے لاپتہ ہوئے ابھی تک کچھ پتہ نہیں چلا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی اس معاملے کو دیکھ رہی تھی، اعظم نذیر تارڑ کے بعد وہ کمیٹی فعال نہیں رہی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پوزیشن پاور سب چھوڑ دیں انسان بن کر سوچیں کہ کسی کا بھائی بیٹا نا ملے تو کیا ہوتا ہے ؟ ملک کے مفاد میں ہے کہ یہ مسئلے حل ہو جائیں ، ہمارا اپنا کوئی لاپتہ ہو جائے تو ہم خود کیسا محسوس کرینگے؟ وکیل، جج یا آئی جی بعد میں، ہم انسان تو پہلے ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے تفتیشی افسر تھانہ سبزی منڈی پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ تفتیش کے اہل ہیں؟ جو دو پھول لگائے ہیں اسکے اہل ہیں؟۔
عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔