گلگت(آئی پی ایس)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پچیسواں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کا قیام،گلگت بلتستان انسانی حقوق پالیسی کی منظوری۔
کام کی جگہوں پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کا قانون اور گلگت بلتستان چائلڈ پروٹیکشن رسپانس رولز 2020 کے مسودے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں محکمہ پانی و بجلی کے پیش کردہ ایسیٹس منیجمنٹ سسٹم کی تشکیل اور نفاذ کی منظوری دی گئی، نیز محکمہ پانی و بجلی کی جانب سے بجلی کے محصولات کی وصولی کے نظام کو مزید مربوط اور مستحکم بنانے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئیں۔وزیراعلی نے محکمہ برقیات کو ہدایت جاری کردی کہ بجلی کی غیر قانونی کنکشنز استعمال کرنے والوں اور بجلی چوری میں ملوث افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں۔
بجلی کے بلات ادا نہیں کرنے والے صارفین کے خلاف بھاری جرمانے عائد کریں۔ محکمہ برقیات کے آفیسران و اہلکار بجلی کی بلات کے ٹارگٹ پورا کرنے میں ناکام ہوں تو ان کے خلاف پرفارمینس بیسڈ محکمانہ کارروائی عمل میں لائیں۔ سزا و جزا کی سخت پالیسی اپنائی جائے۔
اجلاس میں سکردو میں آئی جی پی کیمپ آفس اور پولیس لائن کیلئے موزوں زمین کی فراہمی، روندو میں گرلز ڈگری کالج اور شگر میں ایڈمنسٹریٹیو کمپلکس کیلئے جگہ مختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں داریل تانگیر میں پرائمری اور مڈل سطح کے اسکولوں کا معیار بہتر بنانے کیلئے ماہر اساتذہ کی تعیناتی یقینی بنانے، سکالرشپس کی فراہمی اور سکولوں میں بچوں کی شرح داخلہ بڑھانے کیلئے پونے سات کروڑ کےخصوصی پیکیج کی منظوری دی گئی۔ داریل تانگیر کیلئے خصوصی پیکیج پارلیمانی سیکریٹری برائے تعلیم ثریا زمان نے خصوصی دعوت پر کابینہ اجلاس میں پیش کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خالد خورشید نے کہا کہ پورے گلگت بلتستان بلخصوص داریل و تانگیر میں تعلیم کے فروغ اور خصوصابچیوں کو گھر کی دہلیز پر معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے صوبائی حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔داریل میں جلائے گئے گرلز سکول کی قلیل وقت میں بحالی کے حوالے چیف سیکرٹری ، متعلقہ انتظامیہ، محکمہ تعمیرات، محمکہ تعلیم، پولیس کے تمام آفیسران و اہلکاروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ اس واقعہ کے خلاف ضلع دیامر کے عوام، علمائے کرام ، سول سوسائٹی اور نوجوانوں کا کردار بھی خراج تحسین کا مستحق ہے۔داریل و تانگیر کے بچیوں میں حصول تعلیم کے فروغ کے لئے خصوصی پیکیج کی منظوری سے بچیوں کیلئےحصول تعلیم کی راہیں ہموار ہونگی۔ دیامر کی اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش مند طالبات کو خصوصی وظائف دیئے جائیں گے۔ اس کیساتھ وہ اساتذہ جو داریل و تانگیر میں پڑھانے کے لئے اپنی خدمات پیش کرینگے، ان کو ڈبل تنخواہ کی پیشکش کی جائیگی۔ نیز سکولوں میں داخلوں کی شرح بڑھانے کیلئے وظائف اور دوپہر کا کھانا بھی فراہم کیا جائیگا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں میں بچیوں کیلئے تعلیم تک رسائی ممکن بنانے کیلئے ریڈ فاونڈیشن کے ساتھ ایم او یو کی منظوری بھی دی گئی۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے شعبہ تعلیم میں اہم اصلاحات ہے لئے اعلی سطحی خصوصی اصلاحاتی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں اعلی سطحی اصلاحاتی کمیٹی کے زریعے شعبہ صحت میں تاریخی اصلاحات کئے گئے جس کے ثمرات عوام کو ملنا شروع ہوگئے ہیں۔
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ٹیسٹنگ کونسل کی بھرتیوں کے حوالے خدمات حاصل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا اور ابتدائی طور پر محکمہ پولیس، محکمہ تعلیم اور محکمہ مال میں بھرتیاں ای ٹی سی کی زیر نگرانی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلی نے کہا کہ حکومت سرکاری آسامیوں پر شفافیت و صرف و صرف میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں پر یقین رکھتی ہے۔ اس حوالے سے ملک کی نامور ٹیسٹنگ ادارے کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔ میرٹ و شفافیت کی بنیاد پر بھرتیاں پبلک سروس ڈیلیوری کے ناگزیر ہے۔ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے اجلاس میں کنٹیجنٹ ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تنخواہوں کی فوری فراہمی کا حکم بھی جاری کردیا۔ اجلاس میں محکمہ بلدیات کے لوکل کونسلز کیلیے اضافی 19 کروڑ بجٹ کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے ایک کروڑ ستائیس لاکھ کے اضافی گرانٹ کی منظوری دی گئی، نیز وزیر اعلی گلگت بلتستان نے سکردو اور چلاس شہر کی تزئین و آرائش کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پرمزید کہا کہ محکمہ جنگلات و ماحولیات کو محکمہ جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے نام سے دو الگ محکمے اور محکمہ تعلیم کو ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن اور پرائمری اینڈ سیکینڈری ایجوکیشن کے نام سے الگ محکمے بنانے کیلئے کابینہ کے اگلے اجلاس میں جامع سفارشات پیش کی جائیں ۔ نیز وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے گلگت اور نلتر ماسٹر پلان کو کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش کرنے کا بھی حکم جاری کر دیا۔













