نیا آر می چیف،وزات دفاع کی سمری میں شامل 6آرمی افسران کا تعارف

 
0
90

لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر

آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے جی ایچ کیو کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا نام پہلے نمبر پر شامل ہے۔ تفصیلات کے مطابق لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر منگلا میں ٹریننگ اسکول سے پاس آٹ ہوئے اور فوج میں فرنٹئیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ انہوں نے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بریگیڈیئر کے طور پرفورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوج کی کمان سنبھالی۔لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کو 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلیجنس مقرر کیا گیا۔ اور اگلے سال اکتوبر میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا سربراہ بنا دیا گیا تاہم وہ مختصر عرصے کیلئے اس عہدے پر فائض رہے۔آئی ایس آئی کی سربراہی کے بعد لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کو کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کیا گیا اور دو سال بعد وہ جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے عہدے پر تعینات ہوئے اور ابھی بھی اسی عہدے پر کام کررہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا

سمری میں کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نام بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق سندھ رجمنٹ سے ہے جو گذشتہ 7 برس کے دوران اہم عہدوں پر تعینات رہے اور اس وقت ٹین کور جسے راولپنڈی کور بھی کہا جاتا ہے کی کمان کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا بطور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میڈیا کی توجہ حاصل کئے رکھی۔ وہ جی ایچ کیو میں جنرل راحیل شریف کی کور ٹیم کا حصہ تھے جس نے شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کے خلاف آپریشن کی نگرانی کی اور کواڈریلیٹرل کوآرڈی نیشن گروپ میں بھی کام کرتے رہے۔لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا گلگت بلتستان میں اصلاحات کے لیے بننے والی کمیٹی کا بھی حصہ تھے۔ وہ پاکستان، افغانستان، چین اور امریکا پر مشتمل اس گروپ کا بھی حصہ رہے جس نے بین الافغان مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بطور میجر جنرل ڈی آئی خان کی ڈویژن کی کمانڈ کی جو اس وقت جنوبی وزیرستان میں ہونے والے آپریشنز کی نگرانی کر رہی تھی۔ لیفٹیننٹ جنرل بننے کے بعد انہیں چیف آف جنرل اسٹاف تعینات کیا گیا ۔ اس حیثیت میں وہ خارجہ امور اور قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلہ سازی میں شامل رہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا 2021 میں چینی وزیر خارجہ وینگ ژی کے ساتھ اسٹریٹجک بات جیت میں بھی سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ تھے جب کہ 2021 میں انہیں کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا

لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس

سمری میں چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کا نام بھی شامل ہے۔ تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے۔ وہ اس وقت چیف آف جنرل اسٹاف ہیں اور اس سے قبل ٹین کور کی کمانڈ کر چکے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس بھارت کے امور پر وسیع تجربے کے حامل ہیں چونکہ راولپنڈی کور تعیناتی میں توجہ کشمیر اور گلگت بلتستان پر بھی ہوتی ہے، اس لیے سیاسی حوالے سے بھی یہ اہم کور ہے۔لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کو اکتوبر 2020 میں کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا۔ تعیناتی کے دوران فروری 2021 بھارت اور پاکستان کی افواج میں 2003 کے جنگ بندی معاہدے کے احترام کا معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانا لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کی ذمہ داری تھی۔لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس ماضی میں انفنٹری اسکول کوئٹہ کے کمانڈنٹ رہ چکے ہیں۔ وہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے پرسنل اسٹاف آفیسر بھی تھے۔لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس مری میں تعینات بارہ انفنٹری ڈویژن کی بھی کمانڈ کر چکے ہیں، جہاں آزاد جموں و کشمیر ان کی ذمہ داری کے علاقے میں شامل تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود

سمری میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے پریذیڈنٹ لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود کا نام بھی شامل ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے جو پاک فوج میں بہت مضبوط کیرئیر کے حامل ہیں۔ انہیں خاص طور پر پاکستان کی مغربی سرحد کا ماہر مانا جاتا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے بطور میجر جنرل شمالی وزیرستان میں ڈویژن کی کمان سنبھالی۔ 2019 میں لیفٹیننٹ جنرل بننے کے بعد انہیں جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف کمیونی کیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی تعینات کیا گیا۔لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگانے کے منصوبے کی نگرانی بھی کی۔ لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اس وقت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے پریذیڈنٹ ہیں۔ وہ اس سے قبل پشاور کے کور کمانڈر بھی تعینات رہ چکے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود آئی ایس آئی میں بطور تجزیاتی ونگ ڈائریکٹر جنرل بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے چیف انسٹرکٹر کے طور پر بھی وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید

سمری میں آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا نام بھی شامل ہے۔ تفصیلات کے مطابق چکوال سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا شمارپاک فوج کے انتہائی تجربہ کار افسران میں کیا جاتا ہے ۔ وہ پاس آٹ ہونے کے بعد بلوچ رجمنٹ کا حصہ بنے۔ اپریل 2019 میں ان کی ترقی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ہوئی۔اسی برس جون میں انہیں پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اس تعیناتی سے قبل وہ جی ایچ کیو میں ایڈجوٹنٹ جنرل کے عہدے پر بھی فائز رہے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید راولپنڈی میں ٹین کورکے چیف آف اسٹاف، پنوں عاقل میں جنرل آفیسر کمانڈنگ اور آئی ایس آئی میں ڈی جی کانٹر انٹیلیجنس سیکشن کے طور بھی فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔اکتوبر 2021 میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی بطور کور کمانڈر پشاور تعیناتی ہوئی۔ چند ماہ بعد انہیں کورکمانڈر بہاولپور تعینات کردیا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر

سمری میں کور کمانڈر گوجرانوالہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کا نام بھی شامل ہے۔ تفصیلات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 77 ویں لانگ کورس سے گریجویٹ ہوئے۔ ان کا تعلق پاکستان آرمی کی آرٹلری رجمنٹ سے ہے۔لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر جنرل ہیڈ کوارٹر میں ایڈجوٹینٹ جنرل کے عہدے پر تعینات رہے۔ بطور میجر جنرل انہوں نے 10 انفنٹری ڈویژن لاہور کی کمان کی۔ ستمبر 2019 میں انہیں لیفٹینیٹ جنرل کے عہدے پہ ترقی ملی۔سنیارٹی فہرست میں چھٹے نمبر پر موجود لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر اس وقت کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات ہیں۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ بطور ڈی جی اسٹاف ڈیوٹیز ذمہ داری ادا کی۔لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر بریگیڈیر کی حیثیت سے صدر آصف علی زرداری کے ملٹری سیکرٹری بھی تعینات رہے ہیں۔