کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پر علمی سرقہ کا الزام

 
0
105

کراچی کی وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پر علمی سرقہ کا الزام سامنے آیا ہے۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الدین نے پی ایچ ڈی کے بعد پروفیسر کی اہلیت پوری کرنے کے لیے سرقہ کیا، جسے سافٹ ویئر نے پکڑ لیا۔

سافٹ ویئر رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ضیاء نے 15 میں سے 9 پرچے اپنے پی ایچ ڈی کے مقالے میں سے اخذ کیے، قواعد کے مطابق اپنا ہی پی ایچ ڈی مقالہ دوبارہ استعمال کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر ضیاء الدین نے 1526ء سے 1707ء مغلوں کے دورِ حکومت پر مقالہ لکھا تھا، انہوں نے خلافِ ضابطہ انگریزی کتاب دی مغل ایمپائر آف انڈیا سے بھی سرقہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق پروفیسر کی اہلیت کے لیے جمع 9 پرچوں میں پی ایچ ڈی مقالے کا بڑا حصہ شامل ہے، ڈاکٹر ضیاء الدین کے پروفیسر کی اہلیت کے لیے پیش کیے گئے مقالوں میں سے 9 بھی مغل دور پر ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹرن ان آؤٹ سافٹ ویئر کے مطابق مواد پوری طرح مقالوں سے نقل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹر ضیاء الدین کا اس حوالے سے مؤقف ہے کہ میرے تحقیقی مقالے ایچ ای سی کے قواعد کے مطابق ہیں، میری جانب سے کسی قسم کی سرقہ نویسی نہیں کی گئی۔