مریض کے ساتھ تیماردار کو اجازت نہ دینے کا معاملہ، طورخم بارڈر 24 گھنٹے سے بند

 
0
135
پاک افغان بارڈر طورخم پر امیگریشن کے تنازعے پر ایک بار پھر بارڈر کو بند کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بارڈر پر مریض کے ساتھ تیماردار کو بارڈر داخلے  کی اجازت نہ ملنے پر تنازع کھڑا ہوا۔ مریض کو  پشاور کے ہسپتال لے جایا جارہا تھا مگر اس کے ساتھ جانے والے تیمادار کے پاس سفری دستاویزات موجود نہ تھیں جس پر پاکستانی حکام نے روکا۔
افغان حکام نے تیمادار کو اجازت نہ دینے پر احتجاجاً بارڈر گیٹ بند کیا اور پاکستان کی طرف سے جانے والی گاڑیوں کو روک لیا۔
مقامی صحافی عبدالقیوم آفریدی نے  بتایا کہ کل شام سے پاک افغان طورخم بارڈر بند ہے اور دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح کے وقت بارڈر پر فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اس معاملے پر بارڈر پر موجود حکام نے موقف اپنایا کہ ملکی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی غیر ملکی کی بغیر دستاویزات انٹری پر سختی سے پابندی ہے۔ لہذا افغان شہریوں سے درخواست ہے کہ مکمل دستاویزات کے ساتھ بارڈر پر آئیں۔
دوسری جانب افغان بارڈر پر تعینات کمشنر مولوی محمد صدیق نے افغان میڈیا پجواک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طورخم گیٹ ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا ہے کیونکہ پاکستانی حکام اپنے کیے وعدے پورے نہیں کر رہے۔
انہوں نے افغان شہریوں کو  طورخم بارڈر کی طرف سفر نہ کرنے کی ہدایت کی۔
افغان شہری کلیم اللہ نے بتایا کہ بارڈر کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر مریض پشاور لائے جاتے ہیں اگر اسی طرح افغان کے مریضوں کو روکا گیا تو ان کے مشکلات میں اضافہ ہو گا۔