آفتاب سلطان کا دور کیسا رہا، نئے چیئرمین نیب کا تقرر کتنا بڑا چیلنج ہوگا؟

 
0
98
پاکستان میں احتساب کے ادارے (نیب) کے چیئرمین آفتاب سلطان جنہیں گذشتہ سال موجودہ حکومت نے ہی تعینات کیا تھا یہ کہتے ہوئے مستعفی ہوگئے ہیں کہ ’وہ آئین اور قانون سے ہٹ کر کسی دباؤ کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘
اس صورت حال میں موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ انھوں نے نیب کو پاکستان تحریک انصاف کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی۔
چیئرمین نیب نے ان کا آلہ کار بننے سے انکار کر دیا۔ وہیں آفتاب سلطان اور جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے درمیان موازنہ بھی کیا جا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آفتاب سلطان کے استعفے کو موجودہ حکومت کے لیے ایک دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے۔ آفتاب سلطان کو شریف خاندان کا وفادار قرار دینے والی تحریک انصاف نے بھی ان کے فیصلے کا خیرمقدم قرار دیا ہے۔
اپنے ردعمل میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ’چیئرمین نیب کا استعفیٰ فاشسٹ نظام کے ٹوٹنے کی طرف بڑا قدم ہے۔ آفتاب سلطان نے اپنے کام میں مداخلت کے خلاف استعفیٰ دیا۔‘
’چیئرمین نیب کا استعفیٰ تحریک انصاف کے مؤقف کی واضح توثیق ہے۔ روزِ اول سے کہہ رہے ہیں کہ نظامِ احتساب کی تباہی این آر او دے کر لائے گئے مجرموں کا کلیدی ہدف ہے۔‘