اسلام آباد(ٹی این ایس) : تحریک کشمیربرطانیہ، یورپ، سپین اور سکاٹ لینڈ کے صدور و سینئر نائب صدر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے یورپ سمیت بیرون ممالک میں بسنے والی کشمیر عوام آزادی کی تحریک پر متفق ہے

 
0
89

 اسلام آباد
تحریک کشمیربرطانیہ، یورپ، سپین اور سکاٹ لینڈ کے صدور و سینئر نائب صدر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے یورپ سمیت بیرون ممالک میں بسنے والی کشمیر عوام آزادی کی تحریک پر متفق ہے جبکہ یورپ میں تمام پارٹیوں کے نمائندگان کو ایک چھتری تلے جمع کرنے کے مقصد میں کامیاب ہوچکے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کے حوالے سے یورپ کے تمام علاقوں میں 26دن کا تاریخ مارچ کیا جس میں کشمیر کے حوالے سے پمفلٹس،بینرز، ڈیجیٹل ایس ایم ڈی لگا کر کشمیریوں پر ہونیوالی مظالم کو اجاگر کیا گیا تاہم اب وقت آگیا ہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر کی آواز کو بلند کرنا ہے تو لندن کی سڑکوں پر ایک لاکھ بندوں کا احتجاج کرنا ہوگا تاکہ اقوام متحدہ اور یورپین پارلیمنٹ تک آواز پہنچ سکے۔ ڈیجیٹل دور میں کشمیریوں کو اپنی آواز بلند کرنے کیلئے ڈیجیٹل طریقے کار کو اپنانا ہوگا ۔ یورپ میں کشمیری پہلے بلدیات اور پھر پارلیمنٹ تک پہنچ چکے ہیں جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کیلئے آواز بلند کرنا ہے۔یورپ میں یونیورسٹیوں کے طالبعلموں اور پروفیسرز کو کہا ہے کہ آپ کشمیر کا دورہ کریں تاکہ آپ کو حقیقت کا اندازہ ہوسکے۔ 18سال قبل جن 16پارلیمنٹرین نے پورپی یونین کو لیٹر لکھا ان میں سے 6پارلیمنٹرین سپین سے تھے جن سے ہم رابطے میں ہیں تاہم آل پارٹیز حریت کانفرنس کے وفد کو یورپی پارلیمنٹ سے ملنے کی ضرورت ہے کیونکہ آل پارٹیز حریت کانفرنس ایک اہم رول پلے کرسکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے دوہرے معیارات اور بھارتی ہٹ دھرمی سے مسلہ کشمیر حل نہ ہوسکا اقوام عالم دوہرے معیارات اور تضادات کی پالیسیاں ترک کرکے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت دے ۔بھارت کشمیریوں کی حق آزادی کی تحریک کو بزور قوت دبانے کیلیے ظلم وجبر کی انتہا کرچکا ہے ۔اقوام عالم بھارتی بربریت کو روکنے کیلیے اپنا کردار ادا کرے ۔ ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی ،صدر تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ حنیف راجہ ،نائب صدر تحریک کشمیر یورپ محمود احمد شریف ،صدر تحریک کشمیر سپین شفیق تبسم نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے دئیے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کے بعد تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم محدود وساہل کے ساتھ اپنی استطاعت کے مطابق کے مطابق کشمیر کاز کیلئے کام کررہے ہیں اوورسیز کشمیریوں نے کشمیر کاز کو ترجیع اول رکھا ہے البتہ کشمیر کاز کیلیے بیرونی ممالک میں کام بکھرا ہوا ہے اس کام کو منظم کرنے یکجا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اگر ہم لندن کی سڑکوں پر ایک لاکھ کے قریب لوگوں کو جمع کرکے احتجاج کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو اس سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی تحریک میں نئی جان پڑے گی بلکہ یورپی پارلیمنٹ تک بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ گزشتہ ہونیوالے احتجاج میں بارش کے دوران ہزاروں کشمیری سڑکوں پر نکلے جس کی وجہ سے انٹرنیشنل میڈیا نے بھی کوریج دی اور دنیا کے ہر اخبار نے اس مظاہرے کی خبر شائع کی۔ آزاد کشمیر میں کشمیر کاز کیلئیبڑے بڑے ہولڈنگ بورڈ لگانے کی ضرورت ہے بیرونی ممالک میں مقیم بور خاص برطانیہ میں مقیم کشمیری نوجوان جب پاکستان و آزاد کشمیر آتے ہیں تو انہیں یہاں کشمیر پر کو چیز نظر نہیں آتی وہ مایوس ہوتے ہیں اگر آزاد کشمیر کی مین شاہراں پر کشمیر کی تحریک کے حوالے سے بڑے بڑے ہولڈنگ بورڈ لگے ہوں تو اس کے بہت مثبت اثرات مرتب ہونگے اس جانب توجہ کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پہلے اپنی کشمیری کیمونٹی کو ایکٹیو کرنے کی ضرورت ہے اور اندرون ملک بھی اور بیرون ممالک میں کشمیریوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔صدر تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ و ڈپٹی لارڈ میر سکاٹ لینڈ حنیف راجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بیس کیمپ کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ہم نے تحریک کشمیر برطانیہ ایک بڑے کاز کیلئیقائم کی تھی ۔الحمد للہ اس کے قیام سے لے کر اب تک اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں ۔کشمیری لیڈرشپ کو زمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور آگے بڑھ کر کشمیر کاز کیلئے کام کرنا ہوگا آزاد کشمیر جو تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے اس کا کشمیر کے حوالے سے کیا کردار ہے بڑی بڑی لینڈ کروزر پر گھومنے والے آزاد کشمیر کی حکومت ان کے وزرا کشمیر کاز کیلئے کیا کام کررہے ہیں ان سے پوچھا جاے ۔29 وزرا ء آزاد کشمیر کے کشمیر کا ز کیلئے کیا کام کررہے ہیں ہمیں ان سوالات کے جوابات چاہیے ۔وزرا کی فوج ظفر موج بھرتی کرکے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔آزاد کشمیر کی حکومت کشمیر کاز کیلئے کیا کام کررہی ہے ان سے پوچھا جانا چاہیے مقبوضہ کشمیر میں لوگ قربانیاں دے رہے ہیں اور یہاں لو گ عیاشیاں کررہے ہیں ۔آزاد حکومت بے حسی کا شکار ہے ۔ ایسے حالات میں مایوسی کی کیفیت پیدا ہورہی ہے ۔ہمیں مخلص ہوکر کشمیر کاز کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے حالات دیکھ کر دکھ ہوتا ہے وہاں کے مظالم دیکھ کر دل رنجیدہ ہے ہماری آزاد کشمیر کی حکومت کو آگے بڑھ کر کشمیر کاز کو ترجیع دینا ہوگی حکومت پاکستان اپنا کردار ادا کررہی ہے ۔تحریک کشمیر یورپ کے سنیر ناہب صدر محمود احمد شریف نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم میں سے ہر فرد کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا بیرون ممالک میں کشمیر کاز کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے اس حوالے سے قاہدین حریت بیرونی ممالک کا دورہ کریں اس دورے کے مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔صدر تحریک کشمیر سپین شفیق تبسم نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم وہاں پارلیمنٹیرینز تک پہنچ کر کشمیر کاز سے انہیں آگاہی دیتے ہیں اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہیں ۔ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے بھارت کو بیرونی ممالک میں بہت مضبوط لابی ہے بھارت بہت زیادہ پیسہ خرچ کررہا ہے ہمیں کشمیر کاز کیلیے ہر سطح پر اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ہمارے پاس کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کی پوری معلومات ہونی چاہیے تقریب سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سنیر راہنما سابق کنوینر حریت کانفرنس محمد فاروق رحمانی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ برطانیہ سمیت دیگر بیرونی ممالک میں اوورسیز کشمیری و پاکستانی بہت جاندار اور موثر کردار ادا کررہے ہیں۔ کشمیر کا مسلہ حل طلب ہے بھارت اس مسلے کو خود لے کر اقوام متحدہ گیا تھا اور اقوام متحدہ نے قرار دیا تھا کہ کشمیریوں کو استطواب رائے کا موقع دیا جاے گا تاکہ وہ اپنی آزاد مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں کہ وہ بھارت یاپاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔اس وقت بھارت نے بھی کشمیریوں سے وعدہ کیا تھا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جاے گا لیکن نصف صدی سے زاہد کا عرصہ گزر گیا بھارت اپنے وعدے کو پورا کرسکا نہ اقوام متحدہ نے کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کیا انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے اول روز سے کشمیر پر منافقانہ پالیسی اختیار کیے رکھی ہے اور ہمیشہ بھارتی موقف کی تائید کرتا رہا ہے اب وقت آگیا ہے کہ برطانیہ کشمیر پر اپنی پالیسی کو تبدیل کرے کشمیر کا تنازعہ حل طلب ہے اسے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرکے خطے میں امن قائم کیا جاسکتا ہے کشمیر زمینی تنازعہ نہیں ہے یہ کشمیری عوام کے مستقبل کا مسلہ ہے آج بھارت مسئلہ کشمیر کو دبانے کیلئے ظلم وجبر کے تمام پہاڑ توڑ رہا ہے ساری حریت قیادت پس دیوار زنداں ہے ۔ اس موقع پر فاروق رحمانی نے کہا کہ برطانیہ کی پالیسی میں کشمیر نظر انداز کیا گیا ہے نہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر برطانیہ نے کوء آواز اٹھائی ہے ۔برطانیہ کو چاہیے کہ وہ کشمیر کے اس دیرینہ تنازعہ کے حل کیلیے اپنی آواز اٹھانے ۔اوورسیز کشمیر برطانیہ سمیت دیگر ممالک کو کشمیر کے مسلے کی طرف ان کی توجہ مبذول کریں ۔برطانیہ بھارتی موقف کی تائید کے بجاے اپنا آزادانہ منگنی برحق موقف پیش کرے ۔حریت کانفرنس کے سنیر راہنما الطاف وانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کا کشمیر کے حوالے سے ابھی تک جاندار موقف سامنے نہیں آیا ۔یورپین پارلیمنٹ میں کچھ حدتک کشمیر پر آواز اٹھی ہے گمنام قبروں کے حوالے سے آواز اٹھی ہے پانچ اگست کے سانحہ کے بعد ہماری کوشش تھی کہ یورپی یونین کشمیر پر ٹھوس آواز بلند کرے لیکن ایسا نہ ہوسکا یورپی یونین نے بھی چند الفاظ گھڑے ہوئے ہیں ۔اوورسیز کشمیریوں کو یورپی یونین کے ممالک میں بھی کام کرنے کی ضرورت ہے ۔تقریب کے احتتام پر کشمیر ڈائس پورہ کے راجہ فہیم کیانی صدر تحریک کشمیر برطانیہ، بیلی حنیف راجہ MBE صدر تحریک کشمیر سکاٹ لینڈ ، شفیق تبسم صدر تحریک کشمیر اسپین اور محمود شریف سینئر نائب صدر تحریک کشمیر یورپ نے گزشتہ روز اسلا م آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان کے رہنماں کیساتھ ملاقات کی اور انکے ساتھ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ راجہ فہیم کیانی، بیلی حنیف راجہ، شفیق تبسم اور محمود شریف نے اس موقع پر حریت رہنماوں کو بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کی تنازعہ کشمیر کے حوالے سے کشمیریوں کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔فہیم کیانی نے اس موقع پر کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے محکوم عوام کے جذبات، جدوجہد، مصائب اور قربانیوں کی نمائندگی کرتی ہے ۔ اس موقع پر محمد رفیق ڈار، الطاف احمد بٹ ، غلام محی الدین ڈار،امتیاز وانی سیکرٹری اطلاعات، پرویز ایڈوکیٹ، راجہ خادم حسین، حاجی سلطان بٹ ایڈوکیٹ پرویز احمد، شیخ عبدل ماجد، مشتاق احمد بٹ، گلشن احمد، منظور احمد ڈار، زاہد صفی ، داد یوسف زئی، عبدل مجید لون، شوکت حسین بٹ، محمد شفیع ڈار، سید مشتاق، کفایت حسین رضوی،راجہ بشیر عثمانی، نے بھی خطاب کیا اور تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے تجاویز پیش کی ۔ اس موقع پر پرویز ایڈوکیٹ کے بہنوئی جو مقبوضہ کشمیر وفات ہوئے اور فدا حسین کیانی کی وفات پر دعاے مغفرت کی گئیں،اور لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کی گئی تقریب کے اختتام پر تمام معزز مہمانوں کو شیلڈز پیش کی گئیں۔