راولپنڈی(ٹی این ایس)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا پاکستان منرل سمٹ سے تاریخی خطاب

 
0
206

حکومتِ پاکستان نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر

SIFC

کے قیام کو یقینی بنایا ، (آرمی چیف)

حال ہی میں قائم کی گئی سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا قیام تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے ، آرمی چیف

ذرا اپنے ملک پر نظر تو ڈالیں ، برف پوش پہاڑوں سے لے کر صحرائوں کی وسعت تک ، ساحلی پٹی سے میدانی علاقوں تک۔ اس سر زمین میں کیا کچھ نہیں ہے ( آرمی چیف)

امن اور خوشحالی کے راستے پہ گامزن رہنا ہی استقامت ہے ، آرمی چیف

معدنیاتی پروجیکٹس عوام کی ترقی کا زینہ ہیں ، آرمی چیف

سورہ رحمان میں اللہ رب العزت نے فرمایاہے کہ “اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے”

اگر ہمارا یہ مشترکہ عزم رہا تو پھر آسمان کی بلندیاں ہماری حد اور اسکی وسعتیں ہماری منتظر ہیں، (آرمی چیف)

آرمی چیف نے قرانی حوالہ دے کر واضح کیا کہ :
اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو خود اپنی مدد آپ کرتے ہیں

آرمی چیف نے بیرک گولڈ کے سی ای او اور پریذیڈنٹ مارک برسٹو اور سعودی مائننگ منسٹر انجینئیر خالد بن صالح المدیفر اور دیگر سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کیا

آرمی چیف نے علامہ اقبال کا شعر بھی پڑھا :

تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خُودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبث ہے شکوہِ تقدیرِ یزداں
تو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے

یہ ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں ، آرمی چیف

ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ، آرمی چیف

ہماری سرزمین بہت سے معدنیات سے مزین ہے اور اس صلاحیت کو مکمل طریقے سے استعمال میں لانے کے لیے ہم نے بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان میں چھپے خزانوں کی دریافت میں اپنا کردار ادا کریں ، آرمی چیف

پاکستان کا پہلا منرل سمٹ پاکستان میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں آسان کاروبار کے نئے اصول وضع کرتا ہے ، آرمی چیف

ہم ایسے سرمایہ کار دوست نظام کو یقینی بنائیں گے جس میں آسان شرائط اور غیر ضروری التواء سے بچا سکے ، آرمی چیف

ہمارے ملک میں موجود کان کنی کے وسیع تر مواقع ہیں جو کہ مشترکہ کاوشوں سے عمل پذیر لائے جائیں گے ، آرمی چیف

آرمی چیف نے امید کے دامن کو تھامے رکھنے اور اللہ رب العزت پر یقین و ایمان رکھنے پر زور دیا اور قران کریم کے سورہِ بقرہ کی آیت ۱۵۵ اور ۱۵۶ کی تلاوت کی جس کا ترجمہ ہے :
“اور ہم ضرور تمہیں خوف اور بھوک اور جان و مال و ثمرات سے آزمائیں گے ۔ اُن پر جب کوئی مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں ؛ بے شک ہم اللہ کی طرف سے ہیں اور ہمیں اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے”