مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یوم آزادی سے قبل سخت پابندیوں اورجامہ تلاشیوں کا سلسلہ تیز

 
0
466

سرینگراگست14(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے بھارت کے یوم آزادی سے قتل سخت پابندیوں، جامہ تلاشیوں اورعام شہریوں سے پوچھ گچھ کا سلسلہ مزید تیز کردیاہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر تمام اضلاع اور قصبہ جات میں بڑی تعداد میں بھارتی فوج، پولیس اور پیراملٹری فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔بخشی سٹیڈیم کے ارد گرد جہاں 15اگست کو بھارتی یوم آزادی کی مرکزی تقریب منعقد ہونے والی ہے ، ہزاروں بھارتی فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

کشمیری عوام بھارتی یوم آزادی کو ہمیشہ یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ۔ بخشی سٹیڈیم کو جانے والے تمام راستے بھارتی فوج اور پولیس نے سیل کردیے ہیں۔سٹیڈیم کے ارد گرد عمارتوں پر ماہر نشانہ بازورں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ لوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لیے کلوز سرکٹ کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ سٹیڈیم کے باہر خواتین کی تلاشی لینے کے لیے سی آر پی ایف کے خواتین دستے تعینات کئے گئے ہیں۔ علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز پہلے ہی معطل ہیں۔بھارتی فورسز گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لے رہی ہیں اور سڑکوں پر ناکے لگائے گئے ہیں۔ لوگوں کو احتجاجی مظاہروں اور پاکستانی پرچم لہرانے سے روکنے کے لیے سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جبکہ سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مقبوضہ علاقے میں پاکستانی پرچم لہرانا ایک معمول بن چکا ہے