ہائی کورٹ نے پابندی نہیں لگائی آج دھرنا ہو گا ،شہدا اور ورثا سے اظہار یکجہتی کے لئے استنبول چوک جاؤں گا :ڈاکٹر طاہر القادری

 
0
440

لاہور اگست 16(ٹی این ایس) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ میں آج مقتولوں، مظلوموں کی بیٹیوں، ماؤں اور بچیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے استنبول چوک جاؤں گا، ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا کے دھرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی اور نہ ہی تاجروں نے کوئی اعتراض اٹھایا ہے ،شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا 3سال سے انصاف کے منتظر ہیں، کیا مقتولین کے ورثا کو انصاف دینا انصاف کے اداروں کی ذمہ داری نہیں؟ 3سال کا ہر دن قانونی جنگ لڑتے گزارا، ایک با اثر اور مقتدر شخص کے مواخذے سے انصاف ملنے کی امید پیدا ہوئی ہے ،اللہ نے چاہا تو  انصاف بشکل قصاص ہو کر رہے گا، پارلیمنٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک جھوٹ بولنے والے غریب شہریوں کے قتل عام کی سزا بھی بھگتیں گے نجی ٹی وی کے مطابق  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ سانحہ کی واحد عدالتی انکوائری جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر کیوں نہیں آرہی؟ اس رپورٹ میں آخر ایسا کیا ہے جسے چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے؟ شریف برادران خود کو بری الذمہ سمجھتے ہیں تو پھر وہ بتائیں اس سانحہ کا ماسٹر مائنڈ اور بے گناہوں کو قتل کرنے والا کون ہے؟ 3 سال کے طویل عرصہ میں اس راز سے پردہ کیوں نہیں اٹھا؟ جب مظلوموں کو انصاف سے محروم کیا جاتا ہے تو پھر فرسٹریشن جنم لیتی ہے، اداروں، آئین اور قانون پر اعتماد کمزور ہوتا ہے،  اداروں اور ملکوں کا وقار قانون اور انصاف کی بالا دستی سے منسلک ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مجھ پر تنقید کرنے والے پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سے متفقہ طور پر نااہل اور بدعنوان ثابت ہوچکے ہیں، پانامہ سے اقامہ تک ان کے معاشی جرائم پوری قوم کے سامنے ہیں ،ایک ثابت شدہ بد عنوان اور 14شہریوں کو قتل کرنے کا ملزم مجھ پربلا جواز تنقید نہیں کررہا اسے علم ہے کہ اگلی باری سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی ہے جس سے ان کا بچنا ناممکن ہے، پانامہ کیس میں تو اقتدار اور عزت گئی، ماڈل ٹاؤن کیس میں پھانسی کے پھندے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ساری زندگی آئین اور قانون کے احترام کا سبق پڑھایا ہے کبھی قانون کو ہاتھ میں لیا نہ کارکنوں کو اس کی اجازت دی، مظلوم بیٹیوں کا احتجاج پر امن اور آئین کے دائرے کے اندر ہوگا، ہم امن کی ضمانت دینے والوں میں سے ہیں، پتہ بھی نہیں ٹوٹے گا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہمارا ایک ہی موقف ہے کہ انصاف کیا جائے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔