سول جج اسلام آباد محمد عباس شاہ نے سی ڈی اے پلاٹ کی دستاویز میں جعل سازی کرتے ہویٹمبر مارکیٹ کا پلاٹ دھوکہ دہی سے ایک سے زائد افراد کو فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم میاں نوید جاوید کو تفتیش کے لیے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے ملزم کو 6 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے پولیس سے تفتیش میں پیش رفت کی رپورٹ طلب کر لی .تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے تھانہ رمنا میں درج فراڈ کے مقدمہ میں گرفتار کیے گئے ملزم میاں نوید جاوید کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا اور ملزم سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ مدعی آصف نوید کے وکیل شاہد شبیر نیملزم کے جسمانی ریمانڈ کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم نے جعلسازی کر کے سی ڈی اے سے وہ دستاویز حاصل کرنے کی کوشش کی جو پلاٹ کی فروخت کے معاہدے کے وقت مدعی کے حوالے کرنا طے پایا تھا ۔ ملزم نے اس بات کا علم ہوتے ہوئے کہ اصل ٹرانسفر ایپلی کیشن فارم میرے موکل کے پاس ہے لیکن انہوں نے اسکے باوجود متعلقہ دستاویز کی گمشدگی رپورٹ درج کرا کے سی ڈی اے سے جعلسازی کے ذریعینیا ڈپلی کیٹ فارم ایشو کرانے کی کوشش کی۔ یہ انوسٹی گیشن کا معاملہ ہے، پولیس کو انوسٹی گیشن کے لیے ملزم کا ریمانڈ دیا جائے۔ ملزم کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ دینے کی مخالفت کی تاہم عدالت نے ملزم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 6 اکتوبر کو دوبارہ عدالت کیسامنے پاس پیش کرنیکاحکمسنایا۔