اسلام آباد(ٹی این ایس) ایف آئی اے کی جانب سے سی ڈی اے کی تاریخ کا ایک اور انوکھا مقدمہ ، نا کوئی اتھارٹی کو نقصان ہوا لیکن مقدمہ پھر درج

 
0
46

 ایف آئی اے کی جانب سے سی ڈی اے آفیشلز و آفیسران کے خلاف انوکھا مقدمہ درج ،، علی اکبر و وارثان کی جانب سے سی ڈی اے میں متاثرین کے کلیم کی درخواست دی گئی جس کو تمام ریونیو رپورٹس کے بعد اپروول کرکے قرعہ اندازی میں شامل کیا گیا تاہم رپورٹس پر اعتراض و شکایات کی بنیاد پر کسی قسم کا کوئی الاٹمنٹ لیٹرز جاری نہیں کیے گئے صرف رپورٹس اور اپروول کی بنیاد پر ایف آئی اے نے شکایات اور انکوائری کے بعد مقدمہ درج کرلیا ،، چند افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ان میں سے متعدد ایسے افراد کے نام ہی مقدمے میں نا ہیں جنہوں نے کیس کو باقاعدہ فائل و پراسس کیا ،، پٹواریوں پر الزام عائد لیکن تحصیلدار ، ڈپٹی کمشنر ، ڈیلنگ اسسٹنٹ اور اے او آر کو مقدمے سے نکال دیا گیا ،،
یاد رہے اس قبل سنٹیشن کے بھی ایک ایسا ہی مقدمے میں تمام ملزمان کو عدالت سے ریلیف مل چکا جس میں اتھارٹی کو کوئی نقصان نہیں ہوا تھا
یہ امر قابل غور ہے کہ اتھارٹی کو نقصان نا ہونے کی صورت میں صرف اختیارات کے ناجائز استعمال پر مقدمات درج کرنے سے سرکاری ملازمین خوش دلی اے ادارے میں کام کر سکیں گے