اسلام آباد(ٹی این ایس) وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا اسٹیک ہولڈرز ورکشاپ منعقد کروانے کی ہدایت

 
0
23

اسلام آباد

وزارت منصوبہ بندی کا 5 ایز فریم ورک پر عملدرآمد تیز،

وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا اسٹیک ہولڈرز ورکشاپ منعقد
کروانے کی ہدایت، ایکسپرٹ کی تجاویز لینے کا فیصلہ

مارچ 14

اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیرصدارت اہم اجلاس ، 5 آیز فریم ورک پر عملدرآمد کیلئے کوشیش تیز اسٹیک ہولڈرز ورکشاپ منعقد کروانے کا فیصلہ، ورکشاپ میں ملک بھر سے اکیڈمیہ، پرائیویٹ سیکٹرز سے ایکسپرٹ کو بلایا جانے کا فیصلہ انکی تجاویز لی جائیں گی۔

ان بات کا فیصلہ جمرات کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے وزارت کے سینیئر افسران سے خطاب میں کیا جسمیں وزارت کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دورے حکومت میں وزارت منصوبہ بندی نے وفاقی وزیر احسن اقبال کی سربراہی میں 5 ایز فریم ورک مرتب کیا تھا جسکو نیشنل اکنامک کونسل نے منظور کیا تھا۔
5 ایز فریم ورک میں__ ایکسپورٹ انرجی، ایکویٹی، ای_پاکستان اور انواریمنٹ لے شعبے شامل ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کا گیا ایک دن منعقد ہونے والی ورکشاپ میں ملک بھر سے آنے والے ایکسپرٹ سے تجاویز لی جائیں گی جبکہ 5 ایز فریم ورک پر عملدرآمد کے لیے آئیندہ کا لائحہ بھی طے کیا جائے گا۔ تاکہ ان شعبوں میں طویل مدتی پالیساں بنا کر عملدرآمد کیا جا سکے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا ‏ملک کو درپیش چیلنجز سے عہدہ براہ ہونے کے لئے معاشی و ترقیاتی ترجیحات کا درست تعین منصوبہ بندی کمیشن کی اہم ترین ذمہ داری ہے

انکا مزید کہنا تھا کہ آگے بڑھنے کے لیے ہمیں اپنے ریوینیو، اپنے ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا۔ جبکہ انکا مزید کہنا تھا کہ مستقل بنیادوں پر ترقی کے حصول کے لیے روائیتی طریقوں سے نکل کر نئی دور کے تقاضے بھی اپنانے ہونگے اور آئیندہ چھے مہینے میں پوری وزارت منصوبہ بندی کو ڈیجٹل نظام پر منتقل کر دیا جائے گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وزارت منصوبہ بندی کو ای _گورننس کے نظام کو مکمل طور پر فعال کیا جائے گا۔

مزید برآں، وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جس ملک نے بھی کامیابی سے ترقی کی ہے وہاں پالیسیز کا تسلسل رہا ہے۔ بنگلہ دیش، انڈیا اسکی واضح مثال ہیں۔ پاکستان میں بھی اگر پالیسیز کا تسلسل رہتا تو ہمارے ملک کی کایا بدل جاتی۔ انکا کہنا تھا اس وقت ملک معاشی چیلنجزکا سامنا کر رہا ہے۔ جو ریاست مستقل قرضوں پر چل رہی ہو وہ کتنی دیر تک چل سکتی ہے؟ کہا آگے بڑھنے کے لیے ہمیں اپنے ریوینیوز اور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے۔ ایسی منصوبہ بندی کرنی ہے جو دیر پا تک قائم رہے۔

وزارت منصوبہ بندی کے افسران کو تلقین کرتے ہوئے احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ کہ دنیا میں ترقی کے ضابطے یکسر تبدیل ہو چکے ہیں۔ آرٹی فیشیل انٹیلیجنس، بگ ڈیٹا، آٹومیشن تمام تر نظام کو نئے استوار پر لے کر جا رہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اگر ہم روائیتی طریقے اپنائیں گے تو ہم آج سے دس سال بعد مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ وزارت منصوبہ بندی کا فرض ہے کہ وہ ملک کی معاشی مسائل سے نمٹنے میں راہنمائی کرے جبکہ وزیراعظم پاکستان کی بھی یہی خواہش ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کا وہی نظام ہو جو کہ 1960 میں اسکی حیثیت تھی۔ منصوبہ بندی کمشن میں ملک کے بہترین اذہان کا استعمال کیا جائے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں نیٹ ورکنگ کے ساتھ چلنا ہوگا تاکہ پوری قوم کی بہترین صلاحیت استعمال ہو سکے۔ انہوں نے افسران کو کارکردگی کو اعلی پیمانے پر لیکر جانے کی بھی ہدایت جاری کی۔

مزید برآں، وفاقی وزیر نے افسران کو ہدایت کی کہ پی سی ون کو وزارت منصوبہ بندی میں 15 دن کے اندر نمٹا دیا جائے جبکہ مانیٹرنگ کے نظام کو بہتر بھی کیا جائے اور بہترین منصوبہ بندی کے لیے ہمیں ڈاکٹر محبوب الحق اور سرتاج عزیز کے پائے کا ہیومن ریسورس بنانے کی اشد ضرورت ہے۔