آپریشن خیبر فور مکمل کرلیا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر

 
0
378

راولپنڈی اگست21(ٹی این ایس) پاک فوج کے ترجمان میجر جنر ل آصف غفور نے  ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کاروائیوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کئی ا ہم انکشافات کے علاوہ بعض معملات پر وضاحتیں بھی پیش کیں۔

فوج کے جنرل ہیڈکواٹرز میں  آج منعقدہ اس پریس کانفرنس میں  , ڈی جی آئی ایس پی آر پاک فوج کی کاروائیوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ  15جولائی سے خیبر4آپریشن شروع کیا گیا تھاجو مکمل ہو چکا ہے، راجگال اور شوال میں زمینی اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں، راجگال اور شوال میں ایک ایک دہشت گرد ہمارے نشانے پر تھا، خیبر فور آپریشن مربوط منصوبہ بندی سے مکمل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آپریشن میں ہمارے دو سپاہی شہید اور6زخمی ہوئے، آپریشن میں 152بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دی گئیں، آپریشن کے دوران 52دہشت گرد ہلاک،31زخمی جبکہ 4نے خود کو حوالے کر دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ سینکڑوں بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دی گئی ہیں، راجگال وادی میں 91چیک پوسٹیں بنا دی گئی ہیں، پوسٹوں کو بنانے کیلئے سامان ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فراہم کیا گیا، علاقے میں 120ٹن راشن فراہم کیا گیا ، خیبر فور کے دوران افغان فورسز کے ساتھ بھی مشاورت کی گئی جبکہ افغانستان نے بھی آپریشن کے دوران بھرپور معاونت فراہم کی ہے۔

آپریشن ردالفساد کےبارے میں انھوں نے کہا کہ اسکے تحت ملک بھر میں 3300آپریشن کئے جا چکے جبکہ خیبر ویلی میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے ، انھوں نے کہا کہ2017 میں دہشت گردی کا ایک واقعہ ہوا، پاکستان رینجرز پنجاب نے خفیہ اطلاع پر 1728آپریشنز کئے،افغان سرحد پار سے 250حملے ناکام بنائے ۔انھوں نے کہا کہ  بارڈر مینجمنٹ اب پہلے سے بہت بہتر ہو ئی ہے۔

قبائلی علاقوں  کے بارے میں پاک فوج کے ترجمان نے کہا  کہ علاقوں میں کلیئرنس کے بعد آپریشن خیبر فور کے 95فیصد متاثرہ افراد واپس علاقوں کو جا چکے ہیں، فاٹا میں نوجوانوں کی رجسٹریشن کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بہت ضروری ہیں، فاٹا کے بہت سے کیڈٹس پاک فوج میں تربیت لے رہے  آپریشن کے دوران بے گھر ہونے والوں میں سے کسی کو زبردستی واپس نہیں بھیجا گیا۔ فاٹا میں 147سکول قائم کئے گئے

ضرب عضب  کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ آپریشن بلاتفریق کیا گیا، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے، جس نے اکیلے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔امریکہ کی نئی افغان پالیسی جس کا اعلان کل ہونا ہے، ہیں،  کے بارے میں پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے، ہر فیصلہ ملکی مفاد میں ہو گا،

انھوں نےانکشافات کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی مسجد میں حملے کا دہشت گرد گروپ گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار دہشت گردوں کو افغانستان کی خفیہ ایجنسی’’این ڈی ایس‘‘ اور’’را‘‘ کی حمایت حاصل تھی، چند دہشت گردوں کا تعلق کل بھوشن یادیو گروپ سے بھی ہے، انھوں نے کہا کہ افغان اور بھارتی خفیہ ایجنسی نے فرقہ وارانہ دہشت گردی کرانے کی کوشش کی تھی۔ انھوں نے مزید انکشاف کیا  کہ ارفعہ کریم ٹاور کے قریب حملہ آوروں کا ٹارگٹ وزیراعلیٰ پنجاب تھے، انھوں نے کہا کہ یوم آزادی پر بھی دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایا گیا تھا تاہم اسے ناکام بنایا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کسی دہشت گرد تنظیم کا کوئی ٹریننگ کیمپ نہیں، انھوں نے 14اگست کو پاکستان کی طرف سےواہگہ بارڈر پر جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا پرچم لہرائے جانے پر بھارت کے الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ پرچم کے ذریعے جاسوسی کے کرانا مقصود ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر پہلے سے واضح موقف رکھتا ہے، کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کشمیر کا تعلق دہشت گردی سے نہیں ہے،

انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے کیسز فوجی عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے،

پرویز مشرف  کے بارے میں انھوں نے کہا کہ انکا  بطور سیاسی رہنما بیان ان کا ذاتی نقطہ نظر ہے،فوج سے متعلق کوئی بھی بیان آرمی چیف ہی دے سکتے ہیں،کسی سیاسی معاملے کے ساتھ پاک فوج کا کوئی تعلق نہیں ،

 

انھوں نے کہا کہ سویلین اور فوج میں کوئی تقسیم نہیں ہے،ڈان لیکس انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانا حکومت کا اختیار ہے،انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی معاملے کے ساتھ پاک فوج کا کوئی تعلق نہیں ہے،