اسلام آباد(ٹی این ایس) پاکستانی تیار کردہ واٹس ایپ کا مقامی متبادل ٹیسٹ کے بعد سرکاری ملازمین اور عوام کیلئے تیار

 
0
64

سرکاری حکام کے مطابق واٹس ایپ کے مقامی متبادل کے طور پر ایک نئی میسجنگ ایپلی کیشن سرکاری ملازمین اور بعد میں عوام کے لیے لانچ کرنے کے لیے تیار ہے۔پچھلے برس اگست میں اس وقت کے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے Beep Pakistan متعارف کرایا جسے واٹس ایپ کے پاکستانی مقامی متبادل کے طور پر پیش کیا گیا۔امین الحق نے لانچ کی تقریب میں اعلان کیا تھا کہ آج کا دن پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے لیے ایک اہم دن ہے، ہم اپنے ملک کی پہلی مواصلاتی ایپلی کیشن بیپ پاکستان متعارف کروا رہے ہیں۔

تقریبا ایک سال بعد امین الحق نے جو اِس وقت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے سربراہ ہیں جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ وزارت آئی ٹی اور اس کے متعلقہ محکموں کے سرکاری اہلکار پہلے سے ہی انٹرنل کمیونیکشن کے لیے Beep Pakistan کا استعمال کر رہے ہیں۔ایپ آڈیو، ویڈیو پیغام رسانی، کانفرنس کالز اور دستاویزات کی شیئرنگ کو سپورٹ کرتی ہے۔

انہوں نے ٹیلی فون پر کہاکہ آلریڈی منسٹری آف آئی ٹی اور اس کے اٹیچ ڈیپارٹمنٹس میں ٹیسٹنگ پر چل رہا ہے، 45 دنوں کے اندر [جو] سرکاری ملازم ہیں ان کے استعمال میں لے آئیں گے، اس کے [بعد] ہم دیکھیں گے کہ کیا سچوایشن ہے تو پھر جنرل پبلک کے لیے بھی لے آئیں گے۔امین الحق نے اصرار کیا کہ واٹس ایپ کے برعکس بیپ پاکستان کے سرور پاکستان میں موجود ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس لیے بیپ لانچ کیا ہے کہ اس کا سرور ڈیٹا سینٹر پاکستان میں موجود ہے اور یہ سو فیصد سیف اینڈ سیکیور ہے، ہم نے میڈ ان پاکستان پر کام کیا جس طرح چین WeChat استعمال کرتا ہے اور امریکا WhatsApp کرتا ہے، اسی طرح منسٹری آف آئی ٹی نے میڈ ان پاکستان پر کام کیا اور بیپ کے نام سے ایپ لانچ کی ہے۔