اسلام آباد(ٹی این ایس) دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے 50 ارب روپے کی بچت ممکن، وزیر توانائی اویس لغاری نے بچت کا نیا فارمولہ پیش کردیا

 
0
90

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 29 ہزار میگاواٹ ہے، اگر 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جائے تو اس سے 50 ارب روپے کی بچت کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ ہمیں پنکھوں کو کم واٹ پر منتقل کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں یوتھ کنونشن سے خطاب میں وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا کہ ملک میں جو بجلی پورا سال ہر وقت استعمال ہوتی ہے وہ صرف 7 ہزار میگا واٹ ہے، ملک میں پیک ڈیمانڈ 24 ہزار میگاواٹ ہے یعنی سسٹم میں ایک ہزار 845 میگا واٹ صرف اس لیے پڑا ہوتا ہے تاکہ پاکستان کی عوام کو 85 گھنٹے بجلی فراہم کی جاسکے، اس کے علاوہ اس 1845 میگاواٹ بجلی کی ڈیمانڈ ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس 1845 میگاواٹ بجلی کی وجہ سے حکومت سالانہ 50 ارب روپے خرچ کررہی ہے، اگر اس بجلی کو سسٹم میں نہ رکھیں تو عوام کو 85 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرنا ہوگی یعنی 40 دن اگر 2 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جائے تو پوری قوم 50 ارب روپے کی بچت کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم دنیا میں سب سے مہنگی بجلی دے رہے ہیں، ملک میں بجلی کی اوسط قیمت اس وقت 44 روپے ہے، تقریباً ڈھائی کروڑ غریب صارفین کو 10 سے 18 روپے کا بجلی کا یونٹ فروخت کیا جاتا ہے، ان غریب صارفین کا بوجھ حکومت اور وہ کمرشل صارفین برداشت کرتے ہیں جنہیں بجلی کا یونٹ 75 سے 77 روپے کا فروخت کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کی پیداوار سے متعلق غلط اعدادوشمار پیش کیے جاتے ہیں، ہم خطے میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کررہے ہیں لیکن حکومت مہنگی بجلی کو سستا کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، پاور سیکٹر میں اصلاحات لانے سے نظام بہتری کی طرف جائے گا، ڈالر کی وجہ سے کیپیسٹی پیمنٹ 10 روپے سے 18 روپے پر چلی گئی ہے۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ انڈسٹری مہنگی بجلی کی وجہ سے 244 ارب روپے کا بوجھ برداشت کررہی تھی، ملک میں انڈسٹری بند ہورہی تھی لیکن اب حکومت انڈسٹری کے اس بوجھ کو 70 ارب روپے پر لے آئی ہے، یہ بوجھ اب حکومت پاکستان نے اٹھایا ہے تاکہ انڈسٹری کا ریٹ خطے کے دیگر ممالک کے قریب آجائے اور ترقی ہوسکے، انڈسٹری کی ڈیمانڈ جتنی زیادہ ہوگی، اتنا فائدہ ہوگا۔

اویس لغاری نے کہا کہ ٹی وی پر بھرمار تھی کی آئی پی پیز قصوروار ہیں، قیمتیں کم کراؤ، ہم نے خاموشی کے ساتھ آئی پی پیز پر کام کرنا شروع کیا، ہمارے کچھ انٹرنیشنل معاہدے تھے، ان میں رہ کر بہتری کی طرف جانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز میں جو کام ساڑھے 3 ماہ میں ہوا وہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، آئندہ چند ماہ میں وزیراعظم آئی پی پیز کے حوالے سے آپ کو خوشخبری دیں گے، آئی پی پیز کا مسئلہ ذمہ دار ہاتھوں میں ہے، ٹاسک فورس بنا دی ہے، ہم آئی پی پیز پر مل کر کام کررہے ہیں، آئندہ چند ماہ میں آئی پی پیز کے حوالے سے بہترین رپورٹ دیں گے۔