راولپنڈی کے تھانہ نیو ٹاؤن کے باہر احتجاج کے دوران پکڑے گئے طالب علموں کے والدین اور گھر والوں کا رش اور مقامی لوگوں کے بچوں اور کام کا کرنے والے لوگوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھانے کے باہر کھڑے لوگوں کا کہنا تھا کہ جس کا قصور ہے اسے پکڑا جائے نہ کہ دیکھنے والے تماشائیوں کو پکڑ کر تھانے کی اولاد میں بند کر دیا گیا ہے اس پر سی پی او راولپنڈی تحقیقاتی ٹیم بنائیں اور جس کا جتنا قصور ہو اسے کی سزا دی جائے نہ کہ راگیروں کو پکڑ کے اولاد میں بند کیا جائے اور تھانے کے باہر کھڑی عوام نے وزیراعلی مریم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ ہمارے بچوں کا جتنا قصور ہو اسے اتنی سزا دی جائے نہ کہ ان کے مستقبل کے ساتھ کھیلا جائے اور جو راہگیر پکڑے گئے ان کے والدین اور ان کے پیچھے ائے خاندان والوں کا بھی یہی کہنا تھا کہ ہمارا بھائی کسی کا کزن کسی کے چچا کسی کا مامو فلاں کام سے ا رہا تھا تو پولیس نے گرفتار کر لیا