..اصغر علی مبارک…….پاکستان نے انگلینڈ کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر انگلینڈ کے خلاف 9 سال بعد ٹیسٹ سیریز جیتی جب کہ قومی ٹیم کو ساڑھے 3 سال بعد ہوم سیریز میں کامیابی ملی، پاکستان نے آخری ہوم سیریز 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔ ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کے بعد شان مسعود کا کہنا تھا طویل عرصے بعد جیت کی خوشی ہے، سیریز میں جیت کا کریڈٹ پاکستانیوں کو دینا چاہتا ہوں۔ اگر لوگ جیتنے پر بھی تنقید کر رہے ہیں تو افسوس ہو گا۔ کرکٹ ٹیم گیم ہے، میں اور رضوان اپنی قدرتی گیم سے مختلف کھیلے، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق کی پرفارمنس ٹیم کے لیے تھی، پرفارمنس ٹیم کے لیے دینی ہے، انفرادی طور پر نہیں، صائم ایوب اور عبداللہ شفیق پاکستان کا مستقبل ہیں، کھلاڑیوں کو بنانا ہے جس کے لیے سلیکشن میں تسلسل چاہیےشان مسعود نے کہا کہ ٹیسٹ میچ ایک دن میں ختم ہو جائے پرواہ نہیں بس ہمیں جیتنا چاہیے، جب پاکستان میچ ہارتا ہے تو دکھ ہوتا ہے۔ شان مسعود کا کہنا تھا پاکستان کی کپتانی سے بڑا فخر کوئی بھی نہیں لیکن ذمے داری ہے جس کو پورا کرنا ہے، انگلینڈ چھوٹی ٹیم نہیں، کنڈیشنز کے حساب سے چیزوں کو دیکھنا ہوتا ہے، اسپنرز بھی پہلی بار اسپن کنڈیشنز میں بولنگ کروا رہے تھے، میرا ہدف ہے جیسی بھی کنڈیشنز ہو ہمیں پاکستان کے لیے مثبت رزلٹ نکالنا ہے۔ قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا سیریز میں تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی قابل قدر ہے، ساجد خان اور نعمان علی نے سیریز میں عمدہ بولنگ کی۔ یاد رہے کہ پاکستان نے انگلینڈ کو پنڈی ٹیسٹ میں 9 وکٹوں سے شکست دیکر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز دو صفر سے اپنے نام کی ہے۔ پاکستان کی ہوم ٹیسٹ سیریز میں یہ تقریباً ساڑھے 3 سال بعد پہلی کامیابی ہےراولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 267 رنز بنائے جس کے جواب میں قومی ٹیم نے 344 رنز بناکر 77 رنز کی برتری حاصل کی تاہم دوسری اننگز میں انگلش بیٹنگ لائن لڑکھڑاگئی اور 112 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی، میزبان ٹیم کو تیسرا ٹیسٹ اور سیریز جیتنے کے لیے 36 رنز کا ہدف ملا جو ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کیا۔ سعود شکیل کو 134 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ اور ساجد خان مین آف دی سیریز قرار دیے گئے۔پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز کا آغاز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے کیا، صائم دوسرے ہی اوور میں 8 رنز بنانے کے بعد جیک لیچ کا شکار بن گئے تاہم کپتان شان مسعود نے 6 گیندوں پر 23 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر مزید کوئی وکٹ گنوائے بغیر میچ اور سیریز میں کامیابی حاصل کرلی۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں سعود شکیل کی 134 رنز کی اننگز، اسپنر ساجد خان کی 10 اور نعمان علی کی 9 وکٹوں نے پاکستان کی پوزیشن مستحکم کی۔پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف آخری بار 2015 میں متحدہ عرب امارات کے میدان میں مصباح الحق کی قیادت میں کامیابی ملی تھی۔ پاکستان نے آخری بار ہوم گراؤنڈ پر ساڑھے 3 سال قبل جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتی تھی، قومی ٹیم نے 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر 2 میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔اس کے علاوہ، پاکستان نے آخری اوے ٹیسٹ سیریز گزشتہ سال سری لنکا کے خلاف جیتی تھی، اس سے پہلے بنگلہ دیش کو بھی ان کے گھر میں 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں آؤٹ کلاس کیا تھا جب کہ اپریل اور مئی 2021 میں اوے سیریز میں زمبابوے کو بھی دونوں میچز میں زیر کیا۔ یاد رہے کہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ساجد علی اور نعمان علی تمام 20 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کروایا تھا جب کہ راولپنڈی میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں بھی دونوں نے 19 وکٹیں حاصل کیں اور ایک وکٹ لیگ اسپنر زاہد محمود کے حصے میں آئی، یوں دونوں ٹیسٹ میچز میں اسپنرز نے 20،20 وکٹیں اڑائی۔کھیل کے تیسرے روز انگلینڈ نے 24 رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، مہمان ٹیم کا دوسری اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا، زیک کرالے 2، بین ڈکٹ 12 اور اولی پوپ صرف ایک رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
ہیری بروک نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن وہ بھی 26 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، کپتان بین اسٹوکس صرف 3 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، تجربہ کار انگلش بلے باز جو روٹ کی ہمت بھی 33 رنز پر جواب دے گئی۔
پہلی اننگز میں 89 رنز کی اننگز کھیلنے والے جیمی اسمتھ صرف 3 رنز بناکر پویلین واپس لوٹ گئے، ریحان احمد 7، گس ایٹکنسن 10 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کی جانب سے نعمان علی نے 6 اور ساجد خان نے 4 وکٹیں حاصل کی۔ انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو مہمان ٹیم نے جیمی اسمتھ کے 89 اور بین ڈکٹ کے 52 رنز کی بدولت 267 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے 6، نعمان علی نے 3 اور زاہد محمود نے ایک وکٹ حاصل کی ۔قومی ٹیم پہلی اننگز میں سعود شکیل کی 134، ساجد خان کے 48 اور نعمان علی کے 45 رنز کی بدولت 344 رنز پر آؤٹ ہوئی، یوں انہیں مہمان ٹیم پر 77 رنز کی برتری حاصل ہوئی۔ انگلینڈ کی جانب سے ریحان احمد 4، شعیب بشیر 3، گس ایٹکنسن 2 اور جیک لیچ ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے، ابتدائی دونوں میچز ملتان میں کھیلے گئے تھے، پہلے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز سے شکست دی تھی جب کہ دوسرے میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دی تھی۔۔ویلڈن ٹیم پاکستان۔چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے کھلاڑیوں سے ملاقات کی۔چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے انگلینڈ کے خلاف فیصلہ کن ٹیسٹ میچ اور سیریز جیتنے پر کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کو مبارکباد دی۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا دیر آید درست آید۔۔ آپ متحد ہو کر کھیلے تو کامیابی نے قدم چومے۔شروع دن سے ہی ٹیم ورک کی ضرورت پر زور دیا اور آج رزلٹ سب کے سامنے ہے۔ تمام کھلاڑیوں اور پوری مینجمنٹ کو مبارک دیتا ہوں۔اس جیت کی ٹیم اور قوم کو بہت ضرورت تھی۔مسائل کا اندازہ تھا۔ ایشوز حل کئے تو رزلٹ آپ کے سامنے ہے۔نئے کپتان کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے۔کپتان جو بھی ہو گا ٹیم کے لئے بہترین ہو گا۔سب نے دیکھا کہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے سے نتیجہ جیت کی صورت میں آیا۔ٹیم نے فائٹ کی۔ اچھی جیت ملی اور اس ضمن میں بہت محنت کی گئی۔اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔سنٹرل کنٹریکٹ کے عمل کو جلد حتمی شکل دیں گے۔آج کی فتح سے قوم بہت خوش ہے اور قوم کی خوشی آئندہ بھی برقرار رہنی چاہیے۔جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں دونوں کی ضرورت ہے۔کپتان شان مسعود نے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو کھلاڑیوں کے دستخط والی شرٹ دی۔ چیئرمین پی مینجر ٹیم نوید اکرم چیمہ نے کہا سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کی بہت حوصلہ افزائی کیا۔چیئرمین پی سی بی نے ٹیم اور کھلاڑیوں کے لئے اچھے اقدامات اور فیصلے کیے ۔ پر زور دیا اور آج رزلٹ سب کے سامنے ہے۔ تمام کھلاڑیوں اور پوری مینجمنٹ کو مبارک دیتا ہوں۔اس جیت کی ٹیم اور قوم کو بہت ضرورت تھی۔مسائل کا اندازہ تھا۔ ایشوز حل کئے تو رزلٹ آپ کے سامنے ہے۔نئے کپتان کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے۔کپتان جو بھی ہو گا ٹیم کے لئے بہترین ہو گا۔سب نے دیکھا کہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے سے نتیجہ جیت کی صورت میں آیا۔ٹیم نے فائٹ کی۔ اچھی جیت ملی اور اس ضمن میں بہت محنت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔سنٹرل کنٹریکٹ کے عمل کو جلد حتمی شکل دیں گے۔آج کی فتح سے قوم بہت خوش ہے اور قوم کی خوشی آئندہ بھی برقرار رہنی چاہیے۔جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے۔نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں دونوں کی ضرورت ہے۔کپتان شان مسعود نے چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کو کھلاڑیوں کے دستخط والی شرٹ دی۔ مینجر ٹیم نوید اکرم چیمہ نے کہا کہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے کھلاڑیوں کی بہت حوصلہ افزائی کی۔چیئرمین پی سی بی نے ٹیم اور کھلاڑیوں کے لئے اچھے اقدامات اور فیصلے کیے
راولپنڈی ٹیسٹ میں ٹیم ورک اور ٹیم اسپرٹ کے ساتھ پاکستان نے سیریز میں کامیابی حاصل کی، یہ بالکل درست ہے کہ پہلی بار پاکستانی ٹیم متحد ٹیم کے طور پر کھیلی اور ہوم پچز ,ہوم کراؤڈ کا خو ب فائدہ اٹھایایہ کامیابی آنے والے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی مدد کرے گی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی پوری انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے جنہوں نے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کو ایک موثر پیغام بھیجا کہ پاکستان تمام کرکٹ کے لیے محفوظ ملک ہےیہ پیغام اس وقت مزید اجاگر ہوا جب انگلش میڈیا کے اعزاز میں پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقدہ ایک سادہ مگر متاثر کن تقریب میں سینئر پاکستانی صحافی ساؤتھ ایشین اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے بانی صدر اصغر علی مبارک نے راولپنڈی میں پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ کے موقع پر معروف کرکٹ مصنف سر انتھونی سائلڈ ایونز بیری کے اعزاز میں انکے500ویں ٹیسٹ میچ پر میڈیا ایوارڈتقریب کا اہتمام کیا گیا میڈیا ایوارڈتقریب میں انگلش صحافیوں سر انتھونی سکیلڈ ایونز بیری، تصدق حسین دین، اسٹیفن شیملٹ، سائمن اینڈریو برنٹن، سٹوارٹ آرگیم فارسٹر، سائمن ریگینالڈ وائلڈ، روری اینڈریو ڈالر، فلپ اینتھونی میونتھن، جیونٹن ، میتھیو پیٹر رولر، لارنس بوتھ، گیرج رچرڈ ڈوبیل، کرسٹوفر ایان اسٹاکس نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی ٹیموں کے لیے محفوظ ملک ہے، اس موقع پر تمام مہمان صحافیوں کو پاکستانی عو ام کی طرف سے میڈیا ایوارڈز اورسیونئیرزسے نوازا گیا،جب کہ معروف کرکٹ مصنف سر انتھونی سائلڈ ایونز بیری کو انکے500ویں ٹیسٹ میچ پر ”سر ” کے خطاب سے نوازا گیا۔ انگلش میڈیا نے میڈیا ایوارڈتقریب ,مہمان نوازی اور صدارتی سطح کی سیکیورٹی کے لیے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سینئر میڈیا منیجر شکیل خان،سینئر میڈیا منیجر رضا کچیلو، ارسلان، ادیب کو بھی سووینئرز سے نوازا گیا ۔چئیرمین رسجا شکیل اعوان اور نمائندہ ایشین سپورٹس جرنلسٹ اے پی ایس ایشیا، زاہد فاروق ملک نے ذوالفقار بیگ، عبدالجبار فیصل، خرم شہزاد، نواز گوہر، وقار احمد جاوید خان، عارفہ کریم، عامر ریاض، محمد زاہد خان، اصغر علی مبارک، وسیم قادری اور دیگر کو بھی سووینئرز سے نوازا