…..;;…(اصغر علی مبارک)؛;;;;; قومی اسمبلی آف پاکستان انصاف، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے عالمی انصاف کے فروغ کے لیے اراکین پارلیمنٹ کا کردار بہت اہم ہے۔ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی آف پاکستان کی میزبانی میں منعقد ہونے والے پارلیمنٹرین فار گلوبل ایکشن کے 45 ویں سالانہ فورم اور پارلیمنٹرینز کی مشاورتی اسمبلی کے 13 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمہمان خصوصی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ,صدر پارلیمنٹرینز فار گلوبل ایکشن سید نوید قمر ,صدر پی جی اے پاکستان نیشنل گروپ سینیٹر شیریں رحمان نے اپنے خطاب میں کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے امن کے قیام اور انصاف کی فراہمی کے لئے منتخب نمائندوں کے کردار کو نہایت اہم قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ انصاف کے دہرے معیار سے امن قائم نہیں ہو سکتا،فلسطین اور کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے ،تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ضروری ہے،عالمی سطح پر انصاف کی یکساں فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔انہوں نے پاکستان آمد پر معزز مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف حصوں سے کثیر تعداد میں شرکت عالمی امن و انصاف کے فروغ کیلئے ہماری کوششوں کا ثبوت ہے۔ دنیا کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنا ضروری ہے۔ بحیثیت منتخب عوامی نمائندے یہ ہماری زمہ داری ہے کہ ہم شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اور انکی فلاح و بہبود کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ماحولیاتی تبدیلیاں صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کو اجاگر کرنے اور اس بڑے چیلنج پر عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے کیلئے سینیٹر شیریں رحمان کی کلیدی کردار کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے دنیا اس وقت تنازعات کا شکار ہے،فلسطین کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ،فلسطین میں بے گناہ اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا جموں و کشمیر کا غاصبانہ قبضہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،گزشتہ 77 سالوں میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں 100,000 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔ تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ضروری ہے۔امن اور انصاف قائم کرنے کے لیے منتخب عوامی نمائندوں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انصاف کے دہرے معیار سے امن قائم نہیں ہو سکتا،عالمی انصاف کی یکساں فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔ پاکستان نے عالمی امن کے فروغ کے لئے بے مثال قربانیاں دیں ہیں،انصاف اور احتساب کے اصولوں پر کار بند ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہر ملک منفرد سیاسی، تاریخی اور ثقافتی اقدار کا حامل ہے ،ملکی خودمختاری اور سالمیت پر سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔عالمی امن اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔ روشن مستقبل کے لیے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر صدر پی جی اے/رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر،میڈیا ،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور پی آئی پی ایس کو بھی مبارکباد پیش کی ۔ سیکرٹری جنرل، پارلیمنٹرینز فار گلوبل ایکشن (پی جی اے)، مونیکا ایڈم نے تمام مندوبین کا خیر مقدم کیا اور کانفرنس کے بہترین انتظامات اور مندوبین کے پرتپاک استقبال پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور صدر پی جی اے سید نوید قمر کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے سپیکر، پی جی اے کے صدر سید نوید قمر، چیئرپرسن پی جی اے نیشنل چیپٹر شیریں رحمان، اور اراکین پارلیمنٹ اور فورم میں شریک مندوبین کی حمایت کو سراہا ۔ پی جی اے کی بنیاد 45 سال قبل رکھی گئی تھی اور یہ دنیا بھر میں پارلیمنٹیرینز کا سب سے بڑا غیر سرکاری نیٹ ورک ہے۔ پی جی اے نے قانون سازوں کو انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی، جمہوریت، انسانی تحفظ، ماحولیاتی انصاف اور صنفی مساوات کے چیمپئن کے طور پر فعال کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹیرینز اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے درمیان اعتماد کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شہریوں کے حقوق کو یقینی بنانے میں پارلیمنٹیرینز کا کردار سب سے اہم ہے اور ان کے لیے یہ بھی اہم ہے کہ وہ ہر سطح پر دوطرفہ بات چیت کو یقینی بنائیں اور دنیا میں تشدد اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کریں ۔ سی اے پی فورم ممبران کے درمیان بہترین طریقوں، چیلنجز، تجربات کے تبادلے کے لیے ایک فورم کے طور پر کام کرتا ہے۔ صدر، پی جی اے پاکستان نیشنل گروپ، سینیٹر، شیریں رحمان نےدنیا بھر سے پی جی اے کانفرنس میں شرکت کرنے والے منتخب نمائندوں اور مندوبین کو سی اے پی-آئی سی سی میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچنے پرخیر مقدم کیا ۔انہوں نے مشترکہ کوششوں پر زور دیا جو عالمی امن اور قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے ضروری ہیں عالمی انصاف اور امن کو فروغ دینے کے لیے پی جی اے کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ اراکین پارلیمنٹ کو تنازعات کے خاتمے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔ پاکستان نے ہمیشہ
عالمی امن اور انسانی حقوق کی حمایت میں پیش قدمی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی جی اے فورم ان کارکنوں اور پارلیمنٹیرینز کے لیے ہے جو انسانی حقوق اور جمہوریت کے لئے کام کرتے ہیں ۔سید نوید قمر نے کہا کہ پارلیمنٹیرین یہاں اپنی اقوام کی قیادت کے طور پر موجود ہیں جو اس دنیا کو ایک بہتر رہنے کے قابل جگہ بنانے کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں جو کہ پی اے جی کا ہدف ہے ۔ انہوں نے دنیا کی سب سے مختلف تنظیموں میں سے ایک کے طور پر فورم کی خصوصیت کی حمایت کرتے ہوئے مندوبین پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کے تجربات اور ناکامیوں سے سیکھیں ہمیں ایک کم از کم ایجنڈا حاصل کرنے کی ضرورت ہے جو انسانیت کی بہتر بھلائی کے لیے اپنا کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے ایشیا اور یورپ میں پی جی اے کو مزید متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی اگلا بڑا چیلنج ہے جسے کوئی بھی کمیونٹی اور خطہ تنہا حل نہیں کر سکتا۔ پارلیمنٹیرینز کو قابل عمل بات چیت کرنی اور واضح اہداف کے ساتھ اپنے ممالک کو واپس جانا چاہیے ۔اس دو روزہ عالمی سی اے پی ، آئی سی سی میں 46 سے زائد اراکین پارلیمنٹ شرکت کر رہے ہیں جبکہ فورم میں 14 مندوبین آن لائن بھی شرکت کر رہے ہیں, یاد رکھیں کہ پارلیمنٹیرینز فار گلوبل ایکشن کا 45واں سالانہ فورم اور پارلیمنٹیرینز کی مشاورتی اسمبلی کا 13واں اجلاس قومی اسمبلی کی میزبانی میں پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسزاسلام آباد میں منعقد ہوا۔ جس میں عالمی امن و انصاف، موسمیاتی تبدیلیوں، اور دیگر اہم عالمی امور زیر غور آئے ۔ اس اجلاس میں 39 ممالک سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ، عالمی قانون دان، دانشور شرکت ,میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندے شرکت رہےہیں اس کانفرنس کا انعقاد پاکستان کی پرامن اور جمہوری شناخت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ کامیاب پارلیمانی سفارتکاری کا بھی مظہر ہے۔ اجلاس کی افتتاحی تقریب کو براہ راست نشر کیا گیا۔ اجلاس کے دوران مختلف موضوعات پر سات ضمنی سیشنز بھی منعقد کیےگئے، جن میں عالمی امن، موسمیاتی تبدیلی، اور جمہوری اقدار کے فروغ جیسے موضوعات کے عالمی عدل و انصاف اور امن کے قیام میں پارلیمانوں کے کردار کو زیر بحث لایا گیا ۔ اسپیکر سردار ایاز صادق کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اس اجلاس کے لیے بھرپور تیاری کی اور مہمانوں اور میڈیا کے نمائندوں کو دعوت نامے جاری کیے گئے ۔ اسلام آباد میں اس تقریب کا انعقاد پاکستان کے عالمی انصاف، انسانی حقوق، اور جمہوری اقدار کے فروغ میں کردار کی عکاسی کرتا ہے۔ کثیر تعداد میں غیر ملکی پارلیمنٹیرینز اور دیگر معزز مہمانوں کی شرکت پاکستان کے ایک محفوظ، ترقی پسند، اور جمہوری اقدار کے حامی ملک ہونے کی واضح دلیل ہے۔ پاکستان نے عالمی امن کے قیام کے لیے گراں قدر قربانیاں دی ہیں اور وہ عالمی امن اور ترقی کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔ توقع ہے کہ پی جی اے سالانہ فورم اجلاس پاکستان کے جمہوری اور پرامن کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ یاد رہے کہ 07 نومبر، 2022 کو سید نوید قمر ارجنٹائن میں پارلیمنٹرینز فار گلوبل ایکشن کے صدر منتخب ہوئے تھے نوید قمر 90 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر کے پارلیمنٹرینز پی جی اے کے صدر منتخب ہوئےتھے بیونس آئرس میں دنیا کی 140 پارلیمنٹس میں سے 133 منتخب اراکین نے ووٹ ڈالاتھا۔ نوید قمر نے ارجنٹائن کی سینئر پارلیمنٹرین مارگریٹا اسٹوبلزر کو شکست دی تھی۔ اعلامیے کے مطابق نوید قمر نے امن، جمہوریت، انسانی حقوق اور آبادی کے مسائل اُجاگر کرنے کا عزم کیاتھا۔ فورم ملکی اور بین الاقوامی پالیسی سازوں کے درمیان روابط کے لیے پل کا کردار ادا کرتا ہے۔ پارلیمنٹرین فار گلوبل ایکشن (پی جی اے)کے اراکین بیرسٹر عقیل ملک،بیرسٹردانیال چوہدری اور ڈاکٹر مرزاختیار بیگ نے پی جے اے کو مزید موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی امن اور انصاف کی فراہمی میں پارلیمانی نمائندوں کا کردار اس وقت پہلے سے زیادہ اہمیت اختیار کرچکا ہے، پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں بین الاقوامی قانون، موسمیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق جیسے کلیدی مسائل پر بھرپور تبادلہ خیال ہورہا ہے ،اس فورم میں شریک پاکستانی اور بین الاقوامی نمائندوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پارلیمنٹیرینز عالمی چیلنجز کے حل میں قائدانہ کردار ادا کریں گے۔ پارلیمنٹرین فار گلوبل ایکشن (پی جی اے) کے اجلاس کی افتتاحی تقریب کے بعد گفتگومیں ممبر و مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے عالمی انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں کا پاسبان رہا ہے۔انہوں نے فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل پر عالمی برادری کو دوہرے معیار کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جدوجہد عالمی انصاف کے فروغ کی عکاس ہے اور ہمیں اپنے ملک کی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے۔پی جی اے کے رکن و وفاقی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستانی سیاست دانوں کا کردار عالمی امن کے قیام میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے،کشمیر اور فلسطین کے مسئلے جیسے تنازعات کو حل کرنا لازم ہے تاکہ ایک منصفانہ اور پائیدار امن قائم ہو سکے۔ دانیال چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے عالمی امن کے فروغ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ہم عالمی انصاف کے اصولوں پر کاربند رہیں گے۔ پی جی اے کے رکن و پیپلز پارٹی کےرہنما ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے سپیکر قومی اسمبلی کے خیالات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز پر بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر ان چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا علمبردار رہا ہے اور عالمی امن کی بحالی میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی انصاف، امن اور انسانی حقوق کے فروغ کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا، عالمی برادری کو بھی یکساں انصاف کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔اس دوران،روسی فیڈرل اسمبلی کی فیڈریشن کونسل کی سپیکر ویلنٹینا میٹوینکونے کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور سفارت کاری سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار ویلنٹینا میٹوینکونے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کے دوران کیا۔ اُنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، اقتصادی ، تجارتی اور پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ روسی فیڈرل اسمبلی کی فیڈریشن کونسل کی سپیکر کے دورۂ پاکستان سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو نئی جہت ملے گی اور علاقائی امن ، ترقی اور خوشحالی کو فروغ حاصل ہو گا۔اُنہوں نے پاکستان کے تیل اور گیس کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں روس کے تعاون کو بھی سراہا ۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن کیلئے روابط کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےویلنٹینا میٹوینکونے کہاکہ پارلیمانی تعلقات میں بہتری سے نہ صرف دونوں ملکوں میں تجارت اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات مستحکم ہوں گے بلکہ اس سے دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے میں بھی مدد ملے گی۔ اسلام آباد میں اس تقریب کا انعقاد پاکستان کے عالمی انصاف، انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے فروغ میں کردار کی عکاسی کرتا ہے پی جی اے کا سالانہ فورم پاکستان میں جمہوری اقدار کے فروغ اور عالمی قوانین پر مبنی نظام کے قیام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا