افغانستان میں فوجی حکمت عملی کار آمد نہیں رہی اور افغان مسئلے کا سیاسی طریقے سے ہی حل نکالا جائے۔وزیر اعظم پاکستان

 
0
561

اسلام آباد اگست28(ٹی این ایس) : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ امریکی صدر کی نئی افغان پالیسی ناکام ہوجائے گی، افغانستان میں فوجی کارروائی کی حکمت عملی کامیاب نہیں ہو گی ،اس مسئلے کا صرف سیاسی حل ہے اوریہی اصل بات ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کا پہلے دن سے یہ واضح موقف رہا ہے کہ افغانستان میں فوجی حکمت عملی کار آمد نہیں رہی اور افغان مسئلے کا سیاسی طریقے سے ہی حل نکالا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کا نتیجہ بھی ناکامی ہی ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی حمایت کرتی ہے مگر اس جنگ کو پاکستان تک لانے کی اجازت نہیں دے گی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام کے لیے پاکستان بھارت سمیت ہر ملک کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان میں سیاسی استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کے سابقہ منصوبوں کی طرح ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی بھی ناکام ہوجائے گی۔

ہم پہلے دن سے واضح طور پر یہ کہہ رہے ہیں کہ افغانستان میں فوجی حکمت عملی کارآمد ثابت نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی-انٹرویو کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ لب لباب یہ ہے کہ اس مسئلے کا کوئی سیاسی حل نکالا جانا چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ ان کی حکومت دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی حمایت کرتی ہے لیکن ہم افغانستان کی جنگ کو اپنے ملک میں سرایت نہیں کرنے دیں گے۔شاہد خاقان عباسی نے کہ اس جنگ سے امریکا کو 714 ارب ڈالر اور ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا ہم کسی کو بھی افغانستان کی جنگ پاکستان کی سرزمین پر لڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں جو بھی ہو رہا ہے، وہ وہیں تک محدود رہنا چاہیے، پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم نہیں کرتا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہے، جس میں ہندوستان بھی شامل ہے، جس سے امریکا نے افغان معیشت اور علاقائی استحکام کے حصول کے لیے مدد مانگی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کو اس مسئلے کو اپنا کرطالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں اور اگر انہیں کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہوئی تو ہماری سپورٹ انہیں حاصل ہوگی اور جہاں تک دہشت گردی کی بات ہے تو اس سلسلے میں ہماری مدد غیر مشروط ہوگی۔