اسلام آباد (ٹی این ایس) ملکی ترقی کے لئے علامہ اقبال کے ترقی کے وژن کو سمجھنا ضروری

 
0
21

(اصغر علی مبارک)

اسلام آباد (ٹی این ایس) ملکی ترقی کے لئے علامہ اقبال کے ترقی کے وژن کو سمجھنا ضروری ہےویژن 2025ء کے تحت پاکستان 25بہترین معیشتوں میں شامل ہونےکےلیے تیارہےپی ایم ایل این کی حکومت ہمیشہ کامیابی کی علامت رہی ہے جب اقتدار میں آئی تو پاکستان نے ترقی کی اور بتایا کہ پاکستانی قوم ترقی یافتہ ممالک کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے کیونکہ پاکستانی نوجوان آبادی کا 60 فیصد ہیں۔ مسلمان نوجوان علامہ محمد اقبال کی نظر میں ایک شاہین کا درجہ رکھتا ہے ۔ علامہ محمد اقبال سمجھتے ہیں کہ قوم و ملت کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے ۔ نیا جوش ،نیا ولولہ اور نئی اُمنگوں کے حامل نوجوان ہی ستاروں پر کمندیں ڈال سکتے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے لئے علامہ اقبال کے ترقی کے وژن کو سمجھنا ضروری ہے ،نئی نسل کو اقبال کی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لئے بنیادی اور اعلیٰ سطح تک تعلیمی نصاب کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ فکر اقبال کے ترقیاتی وژن کے موضوع پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ پاکستان 1999تک معاشی لحاظ سے مستحکم ملک تھا، سیاسی عدم استحکام اور ترقی و پالیسی کے عدم تسلسل کی وجہ سے ہم دیگر ممالک کے مقابلے میں پیچھے رہ گئے،اقبال کا تصور قومیت قیام پاکستان کا باعث بنا ۔ اقبال کا فلسفہ خودی ہمیں ایک خودار، خودمختار اور معاشی لحاظ سے مستحکم مملکت کی صورت میں اپنا تشخص قائم کرنے کی دعوت دیتا ہے،اقبال کوئی صوفی و مذہبی شاعر و فلسفی نہیں تھے، ان کی انقلابی شاعری روشن خیال اور ترقی پسند معاشرے کے قیام کی حامی ہے ۔ اقبال کی فکر جمود کے بجائے اجتہاد کا راستہ اختیار کرنے کی جانب رہنمائی کرتی ہے،اقبال کی تعلیمات پر عملدرآمد کر کے ملک کو اکائی کی مانند یکجا کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے علامہ اقبال کے ترقی کے وژن کو سمجھنا ضروری ہے ،نئی نسل کو اقبال کی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لئے بنیادی اور اعلیٰ سطح تک تعلیمی نصاب کو ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقبال کا تصور قومیت وہ بنیادی قوت تھی جس نے مسلمانوں کو ایک علیحدہ ریاست کے قیام کے لیے متحد کیا۔ “آج بھی، اقبال کے وژن پر عمل کر کے ہم پاکستان کو اتحاد، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔ ان کی فکر ہمیں سکھاتی ہے کہ ترقی کے لیے خودی کی پہچان، قومی یکجہتی، اور اجتہاد جیسے عناصر کو اپنانا ہوگا۔”
انہوں نے “اُڑان پاکستان” مہم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم علامہ اقبال کے ترقیاتی وژن سے متاثر ہوکر تشکیل دی گئی ہے۔ “یہ مہم نوجوانوں کو خودی کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالنے کی دعوت دیتی ہے۔ ہمیں اپنی نئی نسل کو اقبال کی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لیے تعلیمی نصاب کو ان کے پیغام کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہوگا، تاکہ وہ ایک جدید، ترقی پسند اور خودمختار پاکستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔”پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے علامہ محمد اقبال کے ترقیاتی فلسفے کو سمجھنا اور اس پر عمل پیرا ہونا ناگزیر ہے۔ علامہ اقبال کے ترقیاتی فلسفے پر سکالرز سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ علامہ اقبال کا فلسفہ خودی ہمیں ایک خودار، خودمختار، اور معاشی طور پر مستحکم مملکت کی حیثیت سے اپنا تشخص قائم کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ ان کا فلسفہ محض شاعری یا مذہبی تعلیمات تک محدود نہیں بلکہ ایک جامع ترقیاتی وژن فراہم کرتا ہے، جو اخلاقی، روحانی، اور فکری بنیادوں پر استوار ہے۔ اقبال کی تعلیمات نہ صرف افراد بلکہ پوری قوم کو اپنے اعلیٰ ترین مقاصد کے حصول کے لیے بیدار کرنے کا پیغام دیتی ہیں۔ وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اقبال کوئی روایتی صوفی یا صرف مذہبی شاعر نہیں تھے بلکہ ان کی انقلابی شاعری روشن خیالی، ترقی پسندی، اور ایک جدید، منصفانہ معاشرے کے قیام کی حامی ہے۔ اقبال کی فکر ہمیں جمود سے نکلنے اور اجتہاد کا راستہ اختیار کرنے کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ “ان کی تعلیمات ہمیں یہ درس دیتی ہیں کہ فکری، علمی، اور عملی ترقی کے ذریعے ہی ہم ایک مثالی قوم بن سکتے ہیں۔”
وفاقی وزیر نے کہا کہ اقبال کی تعلیمات پر عملدرآمد کر کے ملک کو اکائی کی مانند یکجا کیا جا سکتا ہے، اور یہی قومی اتحاد ترقی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی ترقی کے لیے اقبال کے وژن کو پالیسی سازی اور عملی منصوبہ بندی میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا، “اقبال کا پیغام ہمیں سیاسی، سماجی اور اقتصادی آزادی کی طرف لے جاتا ہے۔ ان کا فلسفہ خودی ہمیں اس بات کا یقین دلاتا ہے کہ اگر ہم اپنی فکری اور روحانی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں تو نہ صرف ہم اپنی مشکلات پر قابو پا سکتے ہیں بلکہ دنیا کی قیادت کرنے کے قابل بھی ہو سکتے ہیں۔”
احسن اقبال نے اس موقع پر کہا کہ “اقبال کی تعلیمات ایک ایسی امید اور تحریک کا ذریعہ ہیں جو ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتی ہیں۔ ان کے پیغام کو عملی جامہ پہنا کر ہم پاکستان کو 2047 تک ایک عالمی رہنما کے طور پر پیش کر سکتے ہیں۔ ..2024 میں پاکستان نے60فیصد نمو دکھا کر یہ ثابت کی ہے کہ پاکستان میں کتنی صلاحیت ہے 100انڈیکس کے 1لاکھ پار کرنے سے دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی صلاحیت کیا ہے یاد رہے کہ سال 2024 سٹاک مارکیٹ کیلئے یادگار سال رہا، ریکارڈ ساز تیزی کے ساتھ مارکیٹ نے ناصرف تاریخی سنگ میل عبور کیے بلکہ سرمایہ کاروں کو بھاری منافع دیا۔ سال 2024 میں پاکستان سٹاک ایکسچنج نے سرمایہ کاروں کو 78 فیصد ریٹرن دینے کا ریکارڈ بنادیا۔ پہلی بار 1 لاکھ پوائنٹس کا سنگ میل عبور کیا ہنڈریڈ انڈیکس 62 ہزار451 پوائنٹس سے بڑھتے بڑھتے ایک لاکھ 17 ہزار پوائنٹس کی تارخی سطح عبور کرگئی۔مارکیٹ سرمائے کی مالیت 5 ہزار ارب روپے بڑھ کر 14 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئی۔ ڈالرز میں پاکستان سٹاک ایکسچنج 50 ارب ڈالر کی مارکیٹ بن گئی۔ زیرجائزہ عرصے کے دوران غیر ملکیوں نے شیئرز بیچ کر پاکستان کی سٹاک مارکیٹ سے 12 کروڑ ڈالرز کا سرمایہ نکال لیا اور ایسا پہلی بار ہوا کہ فارنرز کی سیلنگ کے باوجود مارکیٹ نہیں گری۔ سٹاک مارکیٹ نے سال 2024 میں گولڈ، ڈالر اور قومی بچت سکیمز کی نسبت کہیں زیادہ منافع دیا۔ سٹاک مارکیٹ ایک سال میں منافع 75 فیصد، گولڈ ایک سال میں منافع 24 فیصد، قومی بچت سکیمز ایک سال میں منافع اوسطاً 17 فیصد، ڈالر میں سرمایہ کاری منافع کے بجائے الٹا ایک فیصد منفی رہی۔ توقعات سے زیادہ اور مسلسل غیر معمولی تیزی نےمارکیٹ میں خدشات اور گبھراہٹ کو بھی جنم دیا جس کے باعث دسمبر میں سٹاک مارکیٹ میں معمول سے ہٹ کر اتار چڑھاؤ بھی دیکھا گیا۔ دسمبر کے ایسے ہی دو سیشنز میں ایک دن میں سٹاک مارکیٹ 4700 پوائنٹس کی تیزی کا تاریخی ریکارڈ بنا تو وہیں ایک دن 4800 پوائنٹس کی تاریخی مندی کا ریکارڈ بھی مارکیٹ نے اپنے نام کیا۔ سٹاک مارکیٹ کے ریگولیٹر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے کمشنر کہتے ہیں پوری طرح چوکس اور مارکیٹ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔سال 2024 میں میں 7 نئی کمپنیوں نے سٹاک ایکسچنج میں لسٹ ہوکر عوام کو 8.5 ارب روپے کے شیئرز بیچ کر اپنے کاروبار میں حصہ دار بنایا۔ تاہم پاک سوزوکی موٹرز اپنے شیئرز واپس خرید کر سٹاک مارکیٹ سے ڈی لسٹ ہوگئی۔ مارکیٹ کی کارکردگی دیکھ کر 2024 میں 75 ہزار سے زائد افراد نے شیئرز کی ٹریڈنگ کیلئے سٹاک مارکیٹ میں اکاؤنٹس کھلوائے۔ سٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر پر امید ہیں کہ 2025 کا سال بھی سٹاک مارکیٹ کیلئے ایک اور یادگار سال ہوگا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیوکلیئر انرجی توانائی کے حصول کا شفاف ذریعہ ہے چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ یونٹ 5 کے تعمیراتی کام کے باقاعدہ آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چشمہ یونٹ-5 سے قومی گرڈ میں مزید بجلی شامل ہوگی وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سیاسی عدم استحکام نے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا،اسلام آباد میں چڑھائی ہوتی ہے تو سٹاک مارکیٹ گرتی ہے، ان کیخلاف آپریشن ہوتا ہے تو مارکیٹ اس کا جشن مناتی ہے۔ ویژن 2025کے تحت پاکستان کو دنیا کی 25بہترین معیشتوں میں شامل کرینگےکراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا تھا کہ پاکستان کی اقتصادی حالت دنیا بھر کے مقابلے میں 23سال پیچھے ہے پاکستان کا مقابلہ تقابلی طور پر دنیا سے نہیں ہوسکتا ہم پیچھے رہ گئے ہیں پاکستان کی بڑی بڑی کمپنیوں کی ڈالر انکم صفر ہے۔ آج پاکستان ایک بار پھر اہم موڑ پر کھڑا ہے۔ ویژن 2010 میں پہلی بار پاکستان کی ترقی کا خواب بنایا گیا تاہم 2 سال بعد مارشل لا ء نے وہ چکنا چور کردیا۔ 2024 میں 60فیصد نمو دکھا کر یہ ثابت کیا گیا ہے کہ پاکستان میں کتنی صلاحیت ہے 100انڈیکس کے 1لاکھ پار کرنے سے دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی صلاحیت کیا ہے 2013 میں 2025 کا ویژن بنایا، کراچی کا امن بحال اور دہشت گردی ختم کی، سی-پیک کو خواب سے حقیقت بنایا اور 3 برس میں چین سے 25 ارب کی سرمایہ کاری کی اور لوڈشیڈنگ قابو کی۔ملک سے دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا۔پرائس واٹر کوپرز نے پاکستان کو 2030 تک ترقی کا ملک قرار دیا، 2018 کے یوٹرن نے وہ خواب بھی چکنا چور کر دیا، چینی سرمایہ کاری کو ویت نام اور دیگر مشرقِ بعید کے ملکوں تک منتقل کر دیا گیا۔ پاکستان کو ماضی کے مقابلے میں پہلے سے زیادہ امن اور استحکام کی ضرورت ہے۔ موثرمعاشی اصلاحات اور اس پر مستقل عمل سے بھارت کو پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وزیراعظم نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان رواں ماہ متعارف کروائینگے۔ پلان کے تحت ایکسپورٹس بڑھانا، میڈ ان پاکستان کو عالمی سطح پر متعارف کروانا ہے۔ پاکستان کی برآمدات اور رینکنگ بڑھ رہی ہے سٹاک مارکیٹ سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے سرمایہ حاصل کریں، پبلک پرائیوٹ ماڈل یہ مارکیٹ بنا سکتی ہے، مارکیٹ کے ذریعے نج کاری کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ دس سال پہلے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت تھی اور 4 اپریل 2014 کو احسن اقبال وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ تھے اسلام آبادکےمقامی ہوٹل میں منعقدہ لیڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا تھا کہ وژن 2025ءکے ذریعے پاکستان کا شمار دنیا کی دس سب سے بڑی ترقی یافتہ معیشتوں میں ہو گا‘