تحریر: ریحان خان
اسلام آباد، جمعرات، 30 جنوری 2025 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر برائے قومی خوراک و تحقیق، رانا تنویر حسین نے جمعرات کے روز پاکستان اور مملکت سعودی عرب کے درمیان دیرینہ شراکت داری کو سراہتے ہوئے کنگ سلمان ہیومنیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے پاکستان میں امدادی سرگرمیوں میں اہم کردار کو اجاگر کیا۔
وزیر نے 2025 کے امدادی پروگرام کے تحت ایک تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے، کے ایس ریلیف کی مسلسل حمایت کا اعتراف کیا، جو ضرورت مندوں کو بنیادی امداد فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا، “آج ہم ایک اور اہم باب کے گواہ ہیں، جو ہمارے دونوں ممالک کے تاریخی اور مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ انسانی ہمدردی پر مبنی سخاوت ہمارے باہمی رشتے کی گہرائی کو ظاہر کرتی ہے۔”
پاکستانی حکومت کی جانب سے وزیر نے خادم الحرمین الشریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مستقل عزم پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کے ایس ریلیف کی ٹیم کو امداد کی موثر ترسیل یقینی بنانے پر بھی سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ امدادی تقسیم دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کا مظہر ہے، جو انسانی مصائب کے خاتمے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا، “خوراک کی قلت، موسمیاتی تبدیلی اور غربت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مزید تعاون کا خواہاں ہے تاکہ ایک محفوظ، پائیدار اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کی جا سکے۔”
اپنے اختتامی کلمات میں، وزیر نے شاہ سلمان اور کے ایس ریلیف ٹیم کی سخاوت اور انسانی فلاح و بہبود کے لیے ان کی وابستگی کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا، “ہم مل کر ضرورت مندوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں۔”
اسی دوران، سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے باضابطہ طور پر 2025 کے شیلٹر اور ونٹر کِٹس پروجیکٹ کا افتتاح کیا اور پاکستان کے لیے مملکت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سفیر المالکی نے کہا کہ سعودی عرب، کے ایس ریلیف کے ذریعے، پاکستان بھر میں کمزور طبقات کی مدد کے لیے 84,500 شیلٹر اور ونٹر کِٹس فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امداد چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں تقسیم کی جائے گی تاکہ سخت سردی کے موسم میں ضرورت مند افراد کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
سعودی سفیر نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا، “مجھے فخر ہے کہ میں اپنی مملکت، سعودی عرب کی جانب سے اس تقریب میں شرکت کر رہا ہوں اور اپنے برادر ملک، پاکستان کو یہ بیش قیمتی تحفہ پیش کر رہا ہوں۔ کے ایس ریلیف پوری دنیا میں انسانی خدمت کے لیے سرگرم ہے اور پاکستان میں بھی جب بھی ضرورت پیش آتی ہے، ہم اپنا تعاون جاری رکھتے ہیں۔”
سعودی عرب اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات کی توثیق کرتے ہوئے، انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے عزم کو اجاگر کیا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا، “حکومت سعودی عرب ہمیشہ اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور ہمارے برادرانہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔”
سفیر المالکی نے آخر میں دونوں ممالک کے لیے امن، ترقی اور استحکام کی دعا کی اور سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مشترکہ اقدار اور یکجہتی کو اجاگر کیا۔
سعودی عرب مستقل طور پر کے ایس ریلیف کے ذریعے پاکستان میں انسانی امداد فراہم کرتا رہا ہے، جس میں آفات سے متاثرہ کمیونٹیز، صحت کے منصوبے، اور غربت کے خاتمے کے پروگرام شامل ہیں۔ حالیہ ونٹر ریلیف پیکیج ہزاروں افراد کو سخت موسم میں سہولت فراہم کرنے کی امید ہے۔
کے ایس ریلیف نے پاکستان میں 84,500 شیلٹر، نان فوڈ آئٹمز (NFIs) اور ونٹر کِٹس تقسیم کرنے کا ایک بڑا انسانی منصوبہ شروع کیا ہے، جو ہر سال کمزور طبقات کی مدد کے لیے جاری رہتا ہے۔
اس منصوبے کے باقاعدہ آغاز کے لیے اسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، وفاقی وزیر برائے قومی خوراک و تحقیق، رانا تنویر حسین، اور کے ایس ریلیف کے ڈائریکٹر عبداللہ البقامی نے مشترکہ طور پر ونٹر پیکیجز کی ترسیل کا آغاز کیا۔
پہلے مرحلے میں، کے ایس ریلیف 50,000 ونٹر کِٹس ان 50 اضلاع میں فراہم کرے گا جو سردی اور برفباری سے زیادہ متاثر ہیں۔ اس تقسیم کے تحت خیبر پختونخوا میں 16,000، بلوچستان میں 12,000، گلگت بلتستان میں 10,000، آزاد جموں و کشمیر میں 6,000، سندھ میں 4,000 اور پنجاب میں 2,000 ونٹر کِٹس فراہم کی جائیں گی۔ ان پیکیجز میں 2 پالیسٹر کمبل، مردوں اور خواتین کے لیے گرم شالیں، اور بچوں و بڑوں کے لیے گرم ملبوسات شامل ہیں۔
باقی 34,500 شیلٹر NFIs قدرتی آفات کے ردعمل کے لیے مختص کیے جائیں گے، جنہیں تین اضافی مراحل میں تقسیم کیا جائے گا اور اس عمل کی تکمیل دسمبر 2025 تک متوقع ہے۔
شفافیت اور موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے، یہ منصوبہ قومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (NDMA, PDMAs, GBDMA, SDMA) اور مقامی حکام کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔ یہ مشترکہ کوشش 591,500 سے زائد افراد کو فائدہ پہنچائے گی، جو کے ایس ریلیف کی پاکستان میں مشکلات کم کرنے اور فلاح و بہبود میں اضافے کے عزم کی تصدیق کرتی ہے۔