تحریر: ریحان خان
مکہ مکرمہ اتوار، 2 فروری 2025 (ٹی این ایس): دسویں بین الاقوامی عسکری مقابلہ حفظِ قرآن کا مکہ مکرمہ میں شاندار آغاز ہوگیا، جس میں 32 ممالک کے 179 شرکاء شرکت کر رہے ہیں۔
یہ مقابلہ سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی سرپرستی میں مسلح افواج کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریلیجس افیئرز کے زیر اہتمام منعقد ہو رہا ہے۔ اس کا مقصد قرآن کریم کی اہمیت کو اجاگر کرنا، اس کے حفظ کی حوصلہ افزائی کرنا اور مقدس مقامات کے محافظ کے طور پر سعودی عرب کے کردار کو نمایاں کرنا ہے۔
یہ مقابلہ چھ مختلف کیٹیگریز پر مشتمل ہے، جن میں مکمل قرآن حفظ کے علاوہ 20 پارے، 10 پارے، 5 پارے اور 3 پارے حفظ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تجوید اور حسنِ قرأت کے لیے ایک خصوصی کیٹیگری بھی مختص کی گئی ہے۔
مقابلے کے ساتھ ساتھ، مذہبی امور کے ڈائریکٹرز اور آئمہ کرام کے لیے ایک قرآنی فورم بھی منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں سعودی عرب کی قرآن کی طباعت، ترجمہ اور تقسیم میں خدمات کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ اس فورم میں قرآنی اخلاقی اقدار، سعودی عرب کے مذہبی اقدامات اور تجوید کی اہمیت پر مباحثے بھی شامل ہیں، جو قرآن کے فہم کو مزید گہرا کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔
مسلح افواج میں مذہبی امور سے وابستہ افراد کے لیے خصوصی تربیتی پروگرام بھی منعقد کیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد قرآنی تدریس کے جدید طریقوں کو فروغ دینا اور اساتذہ و ججز کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریلیجس افیئرز کے ڈائریکٹر اور مقابلے کے نگران میجر جنرل مسفر العیسیٰ نے اس تقریب کو قرآن کی تعظیم کا ایک عظیم موقع قرار دیا۔ انہوں نے سعودی قیادت کے اس عزم پر زور دیا کہ وہ فوجی اہلکاروں میں قرآنی علوم کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
العیسیٰ نے کہا کہ مکہ اور مدینہ جیسے مقدس شہروں میں اس مقابلے کا انعقاد اس کے اثرات کو مزید گہرا کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ قرآن مجید فوجی جوانوں کی اخلاقی، نفسیاتی اور روحانی تربیت میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
یہ 14 روزہ تقریب دو مراحل میں مکمل ہوگی، پہلے 10 دن مکہ مکرمہ میں، اس کے بعد آخری 4 دن مدینہ منورہ میں، جہاں شرکاء مسجد نبوی اور دیگر اسلامی تاریخی مقامات کی زیارت کریں گے۔
اس مقابلے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک جدید الیکٹرانک تشخیصی نظام “انصاف” متعارف کرایا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت، حرمین شریفین کے آئمہ کرام اور ممتاز قرآنی اسکالرز پر مشتمل ججز فوری فیڈ بیک فراہم کریں گے، جس میں حفظ، تجوید، تلفظ اور درستگی کے معیارات کو مدنظر رکھا جائے گا۔
العیسیٰ نے مزید کہا کہ اس مقابلے میں شریک ہونے والے افراد کو قومی سطح پر سخت مقابلوں کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے، تاکہ بہترین عسکری حفاظِ قرآن کی شناخت ممکن ہو سکے۔
یہ مقابلہ نہ صرف حفظ قرآن کے فروغ کے لیے ایک شاندار موقع فراہم کر رہا ہے، بلکہ اسلامی ممالک کے فوجی اہلکاروں کے درمیان فکری اور علمی تبادلے کے لیے بھی ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہو رہا ہے۔
العیسیٰ کے مطابق، اس اقدام سے اسلامی افواج میں قرآنی تعلیمات کے انضمام کو تقویت ملتی ہے، جس کے نتیجے میں ایک ایسی نسل تیار ہوگی جو اسلامی علوم میں مہارت رکھتی ہو اور اخلاقی و روحانی اقدار کی روشنی میں اپنی خدمات انجام دے