انصارالشریعہ کے گرفتار سربراہ ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی نے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات کر دیے

 
0
1981

کراچی ، ستمبر 06 (ٹی این ایس) دہشت گرد تنظیم انصارالشریعہ کے گرفتار سربراہ ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی نے  دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکے گروپ سے وابستہ دہشتگرد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور آئندہ وہ گلبرگ اور عزیز بھٹی کے علاقوں میں پولیس پر حملے کرنے والے تھے۔

عبداللہ ہاشمی نے کہا کہ انصارالشریعہ نے2015ء کے آخر میں کام کا آغاز کیا، القاعدہ سے الحاق اور مدد کے لیےعبداللہ بلوچ سےرابطہ کیا گیا ،تاہم جب اس نے اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنے کو کہا  تو انصارالشریعہ نے خود کو منوانے کے لیے پولیس کی ٹارگٹ کلنگ شروع  کی۔

سربراہ انصارالشریعہ عبداللہ ہاشمی کے مطابق اس کا گروپ10 سے 12 اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکوں پرمشتمل ہے، تمام لڑکےکراچی یونیورسٹی، این ای ڈی اورداؤدیونیورسٹی سےتعلیم یافتہ ہیں ،جو افغانستان سے تربیت لے کر آئے ہیں۔

عبداللہ ہاشمی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار  الحسن پر حملے کے دوران مارا گیا، حسان عرف ولید الیکٹرانک انجینئرتھا اور این ای ڈی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کررہاتھا، ہلاک ملزم حسان داؤدیونیورسٹی میں الیکٹرانک سائنس کاٹیچرتھا ۔

سربراہ انصارالشریعہ ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی کے مطابق ان کی تنظیم نے گلبرگ اورعزیزبھٹی  میں پولیس چوکیوں  پر حملے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔