اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا،سید خورشید شاہ

 
0
327

سکھر :ستمبر 8(ٹی این ایس) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، اگر عدالتیں حکومتی اختیارات استعمال کرنا شروع کرینگی تو ریاست مضبوط نہیں رہے گی، آئی جی سندھ کا معاملہ اختیارات کا نہیں بلکہ گورننگ کا مسئلہ ہے، عدالتیں صرف ہدایات دے سکتی ہیں ڈکٹینٹ نہیں کر سکتی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ این ایچ اے کی ٹیکنیکل ٹیم کے ہمراہ سکھر روہڑی برج منصوبے کی فیسیبیلٹی بنانے کے حوالے سے منصوبے کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیئے کام کیا اداروں کو بھی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، اگر ادارے اختیارات سے تجاوز کرینگے تو ریاست کمزور ہوگی، عدالتوں کا کام ہدایات دینا ہے ڈکٹینٹ کرنا نہیں جیسے مسائل سندھ میں اسی طرز کے مسائل پنجاب میں بھی موجود ہیں لیکن عدالتوں کے فیصلے ایک جیسے نظر نہیں آتے ، عدالتی فیصلے پورے ملک میں یکساں نظر آنے چاہئے،

انہوں نے کہا کہ برما میں ہونے والے مسلمانوں کی نسل کشی پر سب سے پہلے میں نے سکھر سے بات کی تھی ترکی کا وفد بنگلا دیش پہنچا ہے، پاکستان کو بھی خاموشی توڑ کر اپنا وفد بنگلہ دیش بھیجنا چاہیئے تاکہ پناہ گزینوں کے لیئے دروازے کھل سکیں، قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی علاقائی ترقی پر کام کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ سکھر روہڑی شہر کو ملانے اور تاریخی لینس ڈا?ن برج کو بچانے کے لیئے 11 ارب روپوں کی لاگت سے دریائے سندھ پر نئی برج بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس سے سکھر کے لوگوں کو نیشنل ہائی وے 5 تک باآسانی رسائی حاصل ہو سکے گی اور ٹریفک کے مسائل بھی حل ہو جائینگے ، خورشید کا کہنا تھا کہ تاریخی لینس ڈان برج 130 سال پرانہ ہو چکا ہے مذکورہ برج سے پیدل چلنا بھی مشکل ہے اس تاریخی برج کو بچانے کے لیئے نئے منصوبے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔