اسلام آباد (ٹی این ایس) پیاس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کے چیئرمین رانا عمران لطیف نے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقی، تعلیم اور فلاح و بہبود کے لیے ایک خصوصی منصوبے “نئی راہ” کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ان علاقوں کے عوام کو باعزت زندگی کے مواقع فراہم کرنا، مقامی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا، اور پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنا ہے,چیئرمین پیاس انٹرنیشنل نے کہا کہ: بلوچستان کے کئی علاقے آج بھی بنیادی تعلیم، صحت، معاشی مواقع اور خواتین کی شمولیت جیسے اہم شعبوں میں پیچھے ہیں۔ ‘نئی راہ’ کا مقصد ان علاقوں میں مثبت تبدیلی کی راہیں کھولنا ہے۔” “نئی راہ” پروگرام کے تحت متعارف کیے گئے اہم اقدامات میں بچوں اور نوجوانوں کے لیے مفت بنیادی و فنی تعلیم کی فراہمی،مقامی دستکاری اور ہنر مند خواتین کی تربیت اور مصنوعات کی مارکیٹنگ میں مدد،زراعت کے شعبے میں جدید مشینری کی فراہمی اور کسانوں کی تربیت،نوجوانوں کے لیے چھوٹے کاروباروں کے آغاز میں رہنمائی اور وسائل کی فراہمی،خواتین کو کاروباری مواقع اور خود روزگاری کے منصوبوں میں عملی معاونت شامل ہے،رانا عمران لطیف نے بتایا کہ اس منصوبے کے لیے مقامی آبادی، تعلیمی اداروں، اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مشاورت اور زمینی حقائق پر مبنی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں، مقامی انتظامیہ، اور سماجی تنظیمیں اس مشن میں بھرپور تعاون کریں گی۔
چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ:
“ہم بلوچستان کے نوجوانوں، خواتین، اور کسانوں کو مستقبل میں بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہ خود اپنی تقدیر کے معمار بن سکیں۔ ‘نئی راہ’ ان خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی ایک مخلصانہ کوشش ہے۔”پیاس انٹرنیشنل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس پروگرام کی شفاف اور مرحلہ وار تکمیل کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو ایک روشن، باوقار اور پائیدار مستقبل فراہم کیا جا سکے۔













