تیونسی خواتین پر غیرمسلموں سے شادی کی پابندی ختم

 
0
451

تیونس سٹی ستمبر 17(ٹی این ایس): تیونس کی حکومت نے ملکی صدر کی سفارش پر مسلمان خواتین کی غیرمسلموں سے شادی پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تیونسی صدرنے کہاکہ ا?ْن کے ملک کو ایک جدید ریاست کی صورت اختیار کرنے میں امتیازی رویے ختم کرنے ہوں گے۔شمالی افریقی ملک تیونس کی حکومت نے اپنے صدر محمد الباجی قائد السبسی کی سفارش پر ملکی مسلمان خواتین پر غیر مسلم مردوں سے شادی کرنے پر عائد پابندی کو فوری طور پر ہٹا دیا ہے۔
قبل ازیں تیونس کے مردوں کو یہ اجازت حاصل تھی کہ وہ غیر مسلم خواتین سے شادی کر سکتے ہیں لیکن مسلمان عورتیں ایسا نہیں کر سکتی تھیں۔صدر السبسی کا کہنا تھا کہ تیونس کو ایک جدید ریاست کی صورت دینے کی کوشش میں تمام امتیازی قوانین کو ختم کرنا اور رویوں میں تبدیلی پیدا کرنا ضروری ہے۔دسمبر سن 2014 سے تیونس پر محمد الباجی قائد السبسی کی صدارت میں قائم لبرل حکومت نے کئی ایسے اقدامات کیے ہیں جو ا?ْن کی آزاد حکومتی سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔تیونسی حکومت کے ایک اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ اب کسی بھی مسلمان عورت اور غیر مسلم مرد کے درمیان شادی کا آزادانہ طریقے سے اندراج یا رجسٹرڈ کیا جاسکتا ہے۔ تیونس میں مسلمان خواتین پرغیر مسلموں سے شادی کی پابندی سن 1973 میں عائد کی گئی تھی۔